اسلام آباد (رانا فرحان اسلم/ خبرنگار) پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے پاکستان میڈیکل کونسل کے کروڑوں روپے کے غبن کی تحقیقات مکمل کرلی۔ معاملہ تھرڈ پارٹی آڈت کیلئے بھیجنے اور ملوث تمام ملزموں کے خلاف تادیبی کاروائی اور قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرلیا گیا۔ پی ایم ڈی سی حکام کے مطابق کسی کو ادارے کی ساکھ خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ڈبلیو ایف ایم ای سمیت بین الاقوامی طبی برادریوں کے درمیان روابط میں رکاوٹ ڈالنے کے ناپاک عزا ئم کبھی پورے نہیں ہوں گے۔ جلد ڈبلیو ایف ایم ای کی ایکریڈیشن حاصل کرلی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق پی ایم ڈی سی کیجانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے پچھلے دور میں کی گئی ادائیگیوں میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی چھان بین کی ہے جس میں سابقہ دور میں (پی ایم سی)کروڑوں روپے کی رقم تھی جس میں معاہدوں پر دستخط کرنے سے قبل ایک پرائیویٹ کنسورشیم کو کی گئی آئی ٹی آلات، سافٹ وئیر وغیرہ کے لیے بے جا ادائیگیاں شامل ہیں پی ایم ڈی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی نے حال ہی میں ایم ڈی کیٹ22کے انعقاد میں کی گئی ادائیگیوں میں بے ضابطگیوں کی چھان بین کی ہے 409.32ملین روپے کے معاہدے اور معاہدوں پر دستخط سے ایک دن پہلے تقریبا 122ملین روپے ایک نجی کنسورشیم کو کی گئی ادائیگیاں شامل ہیں جو معاہدہ کیا گیا تھا وہ پیپرارولز کی صریحا خلاف ورزی تھی سرورز میں نصب سافٹ ویئر لائسنس اور ٹینڈر دستاویزات بالکل مختلف تھے۔