اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2024ء میں معاشی شرح نمو 2.4 فیصد رہی۔ مئی 2024ء میں مہنگائی کی شرح 11.8 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ جون میں مہنگائی کی شرح 12.5 سے 13.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ سال 2025ء میں ملک میں مکمل معاشی استحکام کا امکان ہے۔ ایک سال میں مالی خسارے میں 20.3 فیصد اضافہ ہوا۔ ایک سال میں مالی ذخائر میں ساڑھے 3 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ایک سال میں روپے کی قدر میں 8 روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔ رواں مالی سال میں ترسیلات زر 27.1 ارب ڈالر رہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 87.7 فیصد کمی سے 30 کروڑ ڈالر رہا۔ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 14.9 فیصد اضافہ ہوا۔ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 1718.8 ملین ڈالر آئی۔ ایف بی آر کا ریونیو 8126 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔ نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 2591 ارب روپے آمدن ہوئی۔ رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں ترسیلات، برآمدات اور سرمایہ کاری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 7.7 فیصد اضافہ ہوا۔ ایف بی آر محصولات میں 30.8 فیصد اور نان ٹیکس آمدنی میں 95.8 فیصد اضافہ ہوا۔ برآمدات میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے 11.3 فیصد اضافہ ہوا۔ رواں مالی سال درآمدات میں 2.3 فیصد کمی ہوئی۔ مالی خسارہ 3929 سے بڑھ کر 4726 ارب روپے تک پہنچ گیا مہنگائی کی شرح 29.2 فیصد سے کر ہو کر 24.9 فیصد پر آئی۔