اسلام آ باد(خبرنگار)چائنہ جیلیانگ یونیورسٹی اور قائد اعظم یونیورسٹی کے درمیان کاربن نیوٹرل ماحولیاتی اصلاحی ٹیکنالوجیز کے لئے ایک مشترکہ لیبارٹری قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط ہو گئے ۔گوادر پرو کے مطابق 2021 میں چینی حکومت نے 2030 تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو عروج پر اور 2060 تک کاربن غیر جانبداری حاصل کرنے کا وعدہ کیا تھا، اور پاکستان یو این ڈی پی کے مطابق 2030 تک اپنے متوقع اخراج میں مجموعی طور پر 50 فیصد کمی کا مجموعی مشروط ہدف مقرر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق مستقبل میں، اس لیبارٹری میں، چینی اور پاکستانی محققین مشترکہ طور پر کم کاربن یا کاربن منفی آلودگی کنٹرول اور ماحولیاتی اصلاحی مواد اور ٹیکنالوجی تیار کریں گے، تاکہ ماحولیاتی نظم و نسق اور اصلاح کے شعبے میں کاربن غیر جانبداری حاصل کی جا سکے.گوادر پرو کے مطابق کالج آف انرجی انوائرمنٹ اینڈ سیفٹی انجینئرنگ اینڈ کالج آف کاربن میٹرولوجی، چائنا جیلیانگ یونیورسٹی اور قائد اعظم یونیورسٹی کے شعبہ ماحولیاتی سائنسز کے درمیان طویل مدتی سائنسی تحقیقی تعاون رہا ہے۔ حالیہ برسوں میں، دونوں فریقوں نے باہمی تبادلوں اور تعلیمی تعاون کے ذریعے مٹی کی اصلاح، گندے پانی کے علاج وغیرہ میں کاربن منفی اصلاحی مواد بائیوچار کے اطلاق پر مل کر پیش رفت کی ہے