واکینٹ(نمائندہ نوا ئے وقت)آن لائن مشاعروں نے روایتی شاعری کی اصل شکل کو بگاڑ دیا ہے اور حیرت کی با ت ہے کئی نام ور شعرا بھی آن لاین مشاعروں کی زینت بنے دیکھائی دیتے ہیں ان خیالات کا اظہار نام ور ادیب ، شاعر اور ممتاز ماہر تعلیم پروفیسر امجد اقبال نے نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ ہر شاعر اپنے گھر یا دفتر بیٹھا ہوتا ہے اور کورم پورا ہو جاتا ہے اگر درمیان سے کوئی شاعر چلا بھی جائے تو کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ کون سا ان مشاعروں میں سامعین ہوتے ہیں جو ناراض ہو جائیں گے پروفیسر امجد اقبال نے کہا کہ آن لائن مشاعروں میں صدر مشاعرہ کی بھی ضرورت نہیں ہوتی اور ستم یہ کہ اچھے اور معیاری شعر پر صحیح طریقے سے داد بھی نہیں دی جا سکتی انہوں نے کہا روایتی مشاعروں میں نئے شعرا کا تعارف کروایا جاتا ہے اور پرانے شعرا اپنے شعری تجربات شیئر کرتے ہیں لیکن آن لائن مشاعروں کو اس روایت سے بھی مبرا سمجھا جاتا ہے پروفیسر امجد اقبال نے مزید کہا کہ روایتی مشاعروں میں ایک چائے کے کپ پر شعری مجموعوں پر بحث سے لیکر نئے شعرا کی رہنمائی و تربیت کے کئی مراحل طے ہو جاتے تھے مکر آن لائن مشاعروں میں روایتی آداب و تسلیمات کو بھی فراموش کر دیا ہے بل کہ حقیقت یہ کہ ان مشاعروں نے اجنبیت کو فروغ دیا ہے انہوں نے کہا کہ آن لائن مشاعروں پر ہر سطح پر پابندی لگانی چاہیئے تا کہ روایتی مشاعروں کی اصل روح بحال ہو سکے۔
آ ن لائن مشاعروں نے شاعری کی اصل شکل بگاڑ دی پروفیسر امجد اقبال
Jun 29, 2024