اسلام آباد چیمبر کی میزبانی میں منعقدہ آل پاکستان چیمبرز پریذیڈنٹس کانفرنس کا اعلامیہ جاری 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی))اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی میزبانی میں منعقدہ دو روزہ آل پاکستان چیمبرز پریذیڈنٹس کانفرنس کے اعلامیہ میں حکومت پر زور دیا  ہے کہ وہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے پر نظرثانی کرے اور جن کمپنیز کے معاہدے ختم ہو چکے ہیں انہیں سابقہ شرائط پر توسیع نہ دی جائے،نجکاری کیلئے زیر غور اداروں کا انتظام بزنس کمیونٹی کی زیر نگرانی بورڈ کے حوالے کیا جائے۔بجلی کی تقسیم کار کمپنیز کی نجکاری کے عمل میں متعلقہ چیمبرز کو شامل کیا جائے۔ پیداوار میں اضافے کیلئے انڈسٹری کو مناسب ٹیرف پر بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ملکی اقتصادی ترقی، سرمایہ کاری ، صنعت کاری ، علاقائی تجارت،برآمدی مسابقت کے لیے ٹیکسوں کو بہتر بنانے پر کانفرنس کے تین سیشنز میں ملک بھر کے چیمبرز کے صدور اور بزنس کمیونٹی کے نمائندوں نے سفارشات تیار کیں۔گزشتہ روز جاری اعلامیے کے مطابق حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ایف بی آرکی سطح پر بہتر فیصلہ سازی اور عملی مشاورت کیلئے بزنس کمیونٹی کو بورڈ میں شامل کرے۔پالیسی ریٹ کو فوری طور پر سنگل ڈیجٹ میں لانے کیلئے اقدامات کیے جائیں تا کہ کاروبار میں اضافہ ہو۔چین کے قرضوں کی ری شیڈونگ کیلئے حکومت اقدامات کرے تا کہ گردشی قرضوں کے بوجھ کو کم کیا جا سکیملک بھر میں انڈسٹریل پارک بنائے جائیں جو توانائی کے شعبے میں خود مختار ہوں اور توانائی کے متبادل ذرائع کے استعمال کے قابل ہوں۔ صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری احسن بختاوری نے کانفرنس کے اعلامیہ کو ملک بھر کی بزنس کمیونٹی کی مشترکہ سوچ اور ملکی معیشت کی سمت درست کرنے کیلئے اہم ترین دستاویز قرار دیا۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ کانفرنس کی سفارشات کو حکومت سمیت ہر فیصلہ ساز فورم تک پہنچائیں گے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پالیسی سازی میں ملک بھر کی بزنس کمیونٹی کی طرف سے تیار کی گئی سفارشات کو مد نظر رکھے۔

ای پیپر دی نیشن