جمعے کے روز یورپی یونین نے حماس اور اسلامی جہاد کی تحریکوں کی مالی معاونت کے الزام میں 6 افراد اور 3 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔ یورپی کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ یہ پابندیاں 3 کمپنیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ ان جعلی کمپنیوں کا مقصد حماس کو رقوم کی بہاؤ میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ ان کمپنیوں کا کنٹرول سوڈان میں رہنے والے تاجر احمد شریف عبد اللہ کے پاس ہے۔ احمد شریف کو پہلے بھی یورپی یونین نے سزا دی تھی۔
پابندیوں کے تحت افراد اور کمپنیوں کے اثاثے منجمد کیے جائیں گے اور چھ افراد کے یورپی یونین کے سفر پر پابندی ہوگی۔ سات اکتوبر کو فلسطینی حماس کی طرف سے اسرائیلی بستیوں پر حملے کے بعد سے مجموعی طور پر 12 افراد اور 3 تنظیمیں اس وقت یورپی یونین کی پابندیوں کا شکار ہوئی ہیں یورپی یونین نے جنوری میں حماس اور اسلامی جہاد کی تحریکوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ خاص طور پر غزہ میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ یحییٰ سنوار پر پابندی لگائی گئی تھی۔ سنوار کو 7 اکتوبر کے حملے کا معمار سمجھا جاتا ہے۔سات اکتوبر کو حماس کے اچانک اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی پر جارحیت شروع کی اور اب تک 38 ہزار کے قریب فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔ غزہ کی پٹی کی 24 لاکھ افراد پر مشتمل آبادی تقریبا ساری کی ساری بے گھر ہوگئی ہے۔ غزہ کی پٹی میں زیادہ تر انفرا سٹرکچر تباہ ہو چکا ہے