امریکا میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ پارٹی نے امریکی صدر بائیڈن کی جگہ دوسرا صدارتی امیدوار لانے پر غور شروع کردیا ہے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بائیڈن نے صدارتی الیکشن سے دستبردارہونے سے انکار کردیا ہے، جبکہ صدر بائیڈن نے انتخابی ریلی سے خطاب میں مباحثے میں کمزور پرفارمنس کا اقرار کیا تھا۔
صدر بائیڈن کا انتخابی ریلی سے خطاب میں کہنا تھا کہ نوجوان نہیں ہوں، تیزی سے چل نہیں سکتا نہ ہی روانی سے بول سکتاہوں، مجھے علم ہے کہ کیا کرنا ہے، صحیح اور غلط کی تمیز ہے یہی سچ ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کے موجودہ اور سابقہ صدور بائیڈن اور ٹرمپ میں سیاسی چپقلش اتنی بڑھ چکی ہے کہ صدارتی مباحثے میں دونوں نے ہاتھ ملانا بھی گوارا نہ کیا۔
امریکا میں رواں سال نومبر میں چار سالہ مدت کے لیے صدارتی الیکشن کا انعقاد ہوگا جس میں ڈیموکریٹ کی جانب سے موجودہ صدر جو بائیڈن اور ری پبلیکننز کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ مضبوط امیدوار ہیں اور اس حوالے سے دونوں کے درمیان سیاسی چپقلش انتہا کو پہنچ چکی ہے۔صدارتی الیکشن کے لیے دونوں امیدواروں کے درمیان پہلے صدارتی مباحثہ ہوا جس میں دونوں جانب سے الزامات اور سخت جملوں کا تبادلہ ہوا لیکن دونوں امیدواروں نے اخلاقیات اور باہمی معاشرت کا بھی خیال نہ رکھا اور آپس میں ہاتھ ملانا بھی گوارا نہ کیا۔