اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کااسمبلی میں نازیبا الفاظ اور گالیوں کا استعمال کرنے والے وزرا کو سزا کےلیےکمیٹی آف ایتھکس بنانے کا اعلان ، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر اس گندی روایت کو جو پچھلی حکومت نے ڈالی تھی، ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں آج ایک نئی کمیٹی، کمیٹی آف ایتھکس بنانے کا اعلان کررہا ہوں۔ یہ کمیٹی اس بات کا تعین کرے گی کہ کس نے کس کو ماں بہن کی گالیاں دی ہیں۔ اور اس کمیٹی کی رپورٹ پر جو سزا بنتی ہے وہ دی جائے گی۔ آپ چوک میں کھڑے ہوکر مجمع سازی نہیں کررہے، بلکہ یہ ہاؤس ہے جو آئین کے تحت چلتا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید کہا کہ مجھے بہت افسوس ہے کہ نفرت پر مبنی ماحول قائم ہوگیا ہے۔ یہ سیاست اب سیاسی مخالفت نہیں رہ گئی بلکہ ذاتی زندگیوں پر حملہ کیا جارہا ہے۔ جب حکومتی ارکان کی جانب سے غیر اخلاقی نعرے لگے تھے تب اپوزیشن اور حکومتی ارکان کو بٹھا کر ایک ضابطہ اخلاق طے کیا گیا تھا، جس میں طے کیا گیا کہ دونوں جانب سے کوئی غیر اخلاقی نعرہ نہیں لگایا جائے گا۔ لیکن اس کے باوجود کل بے ہودہ نعرے بازی کی گئی۔ اخلاقی کمیٹی میں پارلیمانی جماعتوں کی نمائندگی ہونی چاہیے۔ میں نے حتی الوسع کوشش کی کہ ہاؤس آرڈر میں رہے، جب ایسا نہیں ہوا تو میں نے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک احمد خان نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اسمبلی شتر بے مہار نہیں ہے، اسپیکر کا حق ہے کہ ہاؤس کا آرڈر برقرار رکھے۔