وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت کو پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات پر کوئی اعتراض نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی اگر اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں تو کرلیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ سے ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت کو پی ٹی آئی کے بانی کی رہائی سے بھی کوئی خطرہ لاحق نہیں۔ ایک سوال پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سیاسی معاملات کو سیاسی طریقے سے نمٹنا چاہیے, اس کے لیے بات چیت لازم ہے۔ ایک اور سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ ’حکومت کی ذمہ داری بھی ہے اور یہ ذمہ داری لینی بھی چاہیے، یہ آپریشن فوج کی نہیں، ہماری ضرورت ہے۔‘ واضح رہے کہ اس سے قبل وزیردفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں دوران خطاب کہا تھا کہ پی ٹی آئی آج بھی فوج کے خلاف دہشت گردوں کے ساتھ کھڑی ہے، یہ آج بھی نو مئی والے ہیں، کبھی پاؤں پکڑتے ہیں کبھی دھمکیوں پر اتر آتے ہیں، ملک میں اقلیتیں غیرمحفوظ ہوچکی ہیں، روزانہ قتل کیا جارہا ہے، ملک میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے واقعات پوری قوم کے لیے شرمساری کا باعث ہیں، اس بارے میں اسمبلی میں اتفاق رائے ہونا چاہیے، اپوزیشن اس معاملے پر بھی اپنی سیاست بچارہی ہے۔