مہربانیاں ............ قوم کو سرشار کیا

Mar 29, 2009

سفیر یاؤ جنگ
آتی ہیں فقط آپ کو باتیں بنانیاں
اے کاش کبھی کر سکو کچھ مہربانیاں
مل مجھ کو اپنے مسئلوں کا چاہئے حضور
مجھ کو نہیں درکار یہ شعلہ بیانیاں
ناداں ہو جو ڈھونڈتے ہو لیڈروں میں تم
پولنگ سے پہلے والی وہ خندہ پشانیاں
کرسی کا اتنا مان بھی نہ کیجئے صاحب
دو دن کا موج میلہ ہے یہ حکمرانیاں
ہیں ایک ہی تھیلی کے یہ چٹے پٹے سبھی
زرداری‘ چودھری‘ میاں کہ ہوں گیلانیاں
یا رب ان لیڈروں سے ہماری تو جان چھڑا
کر دے ہمارے حال پر یہ مہربانیاں رضا لق لق
قوم کو سرشار کیا
ایک مرد انکار نے جرات کا اظہار کیا
رعب وبدبہ جھاڑ کر عجب رونق بازار کیا
احسان کیا جو قوم پر سٹیل ملز کو نہ بیچ کر
کانٹا بن کے چھبے‘ غیروں کو آتش غم خوار کیا
چارہ جوئی جو کی لاپتہ افراد کے کیس میں
صوبوں کے بکھرے ہوئے پتوں کو اشجار کیا
لی ضمانت جو ہاشمی وگیلانی کی علی الاعلان
جمہوری فیصلہ دے کر قوم کو سرشار کیا
راہ دکھائی جو وطن کی بینظیر‘ نواز کو
پرو کر بکھری جنتا کو لڑیوں کا ہار کیا
محمد ساجد حمید طاہر
مزیدخبریں