اسلام آباد (بی بی سی اردو) پاکستان میں انسانی حقوق کے کمشن نے خبردار کیا ہے کہ ملک کے حالات تیزی سے خراب ہوتے جا رہے ہیں اور یہ انارکی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کمشن کے ڈائریکٹر آئی اے رحمان کے مطابق پارلیمان اور عدلیہ کے درمیان سنجیدہ اختلافات ان حالات کی ایک اہم وجہ ہے۔ آئی اے رحمان کا کہنا ہے کہ عوام انصاف حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور نسلی اور ذات کی بنیاد پر ہونے والی جھڑپوں کے ساتھ ساتھ حکومت اور شدت پسندوں کے درمیان ہونے والے ٹکراﺅ کے سبب حالات بے حد خراب ہو چکے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وکیل ججوں کو عدالتوں میں نشانہ بنا رہے ہیں جب کہ بچوں کو نجی ملیشیاﺅں میں بھرتی کیا جا رہا ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ، سوئی گیس کے پریشر میں کمی اور قیمتوں میں اضافہ روز کا معمول ہے جس سے نہ صرف صنعتوں کے لئے مشکلات پیدا کی ہیں بلکہ اس سے بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ حکومت اور ریاست کے تمام ستونوں کو مل کر اس مشکل صورتحال کا مقابلہ کرنا چاہئے۔ آئینی اصلاحات میں اچانک رخنہ ان قوتوں کے باعث پڑا جو نہ تو صوبائی حقوق اور نہ ہی پارلیمان کی بالادستی قبول کرنے پر تیار ہیں۔