نئی دہلی (دی نیشن رپورٹ) مقبوضہ کشمیر کے تلبل نیوی گیشن منصوبے پر طویل مذاکرات کے بعد بھارت نے مایوسی کے عالم میں پاکستان کو یہ بتایا ہے کہ وہ دو عشرے پرانے اس مسئلے کے حل کے لئے عالمی ثالثی کے آپشن کو ترجیح دے گا۔ اس طرح اس نے مذاکراتی عمل پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق بھارت نے اس بارے میں یہ پیغام آبی مذاکرات کے دوران پانی وفد کو دیا ہے۔ ایجنسی کے مطابق بھارت 1986ءسے زیر التوا دریائے جہلم کے پانی کے اس منصوبے کو جلد حل کرنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے اس نے پاکستان کو تکنیکی ڈیٹا فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم اس معاملے پرکوئی بریک تھرو نہیں ہو سکا۔ پی ٹی آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اگر مستقبل قریب میں کوئی بریک تھرو نہ ہوا تو وہ عالمی ثالثی کو ترجیح دے گا کہ آیا یہ منصوبہ 1960ءکے سندھ طاس منصوبے کے مطابق ہے یا نہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے بگلیہار ڈیم پر عالمی ثالثی طلب کی تھی مگر وہ کیس ہار گیا تھا۔ دوسری جانب دونوں ممالک کے مذاکرات کے اختتام پر جاری مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک یہ مسئلہ سندھ طاس معاہدے کے مطابق حل کرینگے۔ نجی ٹی وی اور ایجنسیوں کے مطابق وولر بیراج پر مذاکرات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بھارت پاکستان کو تیکنیکی ڈیٹا فراہم کرے گا، پاکستان اس تیکنیکی ڈیٹا کی جانچ کے بعد آئندہ مذاکرات میں بھارت کو آگاہ کرےگا۔ پاکستان اور بھارت کے وفود نے تلبل نیوی گیشن اور وولر بیراج منصوبے پر مذاکرات کئے اور دونوں ممالک کے وفود نے مسئلے کے حل کیلئے مثبت بات چیت جاری رکھنے پر زور دیا۔ بھارتی وفد کی قیادت سیکرٹری واٹر ریسورس ڈاکٹر وجے سنگھ جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری پانی و بجلی امتیاز قاضی نے کی۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت نے متنازعہ وولر بیراج کا معاملہ سندھ طاس معاہدے کے تحت حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا کہ بھارت تلبل پراجیکٹ کے بارے میں پاکستان کو اضافی تکنیکی معلومات فراہم کرے گا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری مذاکرات کے عمل کے تحت دونوں ملکوں کے وفود نے27 اور 28 مارچ کو نئی دہلی میں ملاقات کی اور تلبل نیوی گیشن / وولر بیراج منصوبے پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی وفد کے سربراہ اور چند ارکان نے بھارت کے وزیر آبی وسائل وینسنٹ ایچ پالہ سے بھی ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان یہ مذاکرات انتہائی دوستانہ اور خوشگوار ماحول میں ہوئے دونوں وفود نے تعمیری تعاون کی روح کے مطابق دو طرفہ بات چیت جاری رکھنے کا عزم دہرایا دونوں ملکوں نے دریائے جہلم پر اس متنازعہ وولر بیراج کے معاملے پر اپنا موقف پیش کیا اور اس حوالے سے سندھ طاس معاہدے کی مکمل پاسداری کا عزم ظاہر کیا۔ دونوں ملکوں نے وولر بیراج کے اس معاملے کو جلد ازجلد اور باہمی اتفاق رائے کے ذریعے حل کرنے کیلئے سندھ طاس معاہدے کی حدود کے اندر رہتے ہوئے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ پاکستان اور بھارت نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ دونوں ملک معاہدے کے اندر متعین کردہ حدود کے اندر رہتے ہوئے مسئلے کے حل کی راہیں تلاش کریں گے۔ بھارت تلبل نیوی گیشن اور وولر بیراج منصوبوں کے حوالے سے پاکستان کے تحفظات دور کرے گا۔
وولر بیراج / مذاکرات
وولر بیراج / مذاکرات