کابل (بی بی سی) صوبے فاریاب میں 2011ءکے دوران سرحدی پولیس کے جس نوجوان ملازم ثمر الدین نے دو امریکی فوجیوں کو ہلاک کیا تھا انہیں ان کی برادری میں ہیرو کی حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔یہ واقعہ اسی ہفتے کا ہے جب امریکہ میں ایک چرچ کی جانب قرآن پاک کی بیحرمتی کی خبر سے پورے افغانستان میں لوگ مشتعل تھے اور افراتفری کا ماحول تھا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ثمر الدین اس سے بہت متاثر ہوئے تھے ۔ ان کے دوسرے بھائی نور محمد کہتے ہیں کہ ثمر الدین نے مظاہروں میں کئی بار حصہ لیا تھا اور جلسوں میں بھی شریک ہوئے تھے۔ خاندان ہی کی طرح بہت سے دیگر لوگ بھی ثمر الدین کو ہیرو ہی سمجھتے ہیں اور ان کے جنازے میں ہزاروں افراد شریک ہوئے تھے۔