لندن (بی بی سی) جمہوریہ چیک کے وزیرِاعظم نے کہا ہے جن دو سیاح خواتین کو دو سال قبل پاکستان میں اغوا کر لیا گیا تھا، وہ رہائی کے بعد اپنے وطن واپس پہنچ گئی ہیں۔ ای میل میں جاری کئے جانے والے بیان میں انہوں نے کہا مجھے یہ تصدیق کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے ہانا ہمپالووا اور انتونی چراسٹیکا آج (ہفتہ) کی صبح جمہوریہ چیک واپس پہنچ گئی ہیں۔ وزیرِاعظم سبوٹکا کا مزید کہنا تھا کہ ان خواتین کی رہائی ان مذاکرات کی بدولت ہوئی ہے جو ترکی کی تنظیم ’ہیومینیٹیرین ریلیف فاو¿نڈیشن‘ کر رہی تھی۔ ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایناتولین کا کہنا ہے کہ پاکستان سے رہائی کے بعد دونوں خواتین کو مشرقی ترکی میں کچھ وقت کے لیے مہمان رکھا گیا جس کے بعد انہیں چیک حکام کے سپرد کر دیا اور وہ واپس اپنے وطن چلی گئیں۔ ان سیاحوں کو مارچ 2013ءمیں اس وقت صوبہ بلوچستان میں اغوا کر لیا گیا تھا جب وہ پاکستان کے راستے بھارت جا رہی تھیں۔ ہمپالووا اور انتونی چراستیکا کے اغوا کی خبر ملتے ہی 19 مارچ 2013ءکو وسطی یورپ کے ملک جمہوریہ چیک کے صدر نے اپنے پاکستانی ہم منصب آصف علی زرداری سے اپیل کی تھی کہ وہ بلوچستان سے اغوا ہونے والی دو چیک خواتین کو بازیاب کرانے میں مدد کریں۔ مغوی خواتین چھٹیاں گزارنے ایران، پاکستان اور بھارت کی سیر کو نکلی ہوئی تھیں اور ایران سے پاکستان میں داخل ہونے کے بعد چاغی کے علاقے سے انہیں پندرہ کے قریب مسلح افراد نے اغوا کر لیا تھا۔
وزیراعظم چیک
پاکستان میں اغوا ہونیوالی خواتین سیاح رہا ہو کر واپس پہنچ گئیں : وزیراعظم جمہوریہ چیک
Mar 29, 2015