بہاولپور + لاہور (نامہ نگار) بلاول بھٹو زرداری نے پیر کو پیپلز پارٹی کے زیراہتمام ہونے والی تمام تقریبات سانحہ لاہور کے سوگ میں منسوخ کر دیں۔ انہوں نے بہاولپور میں پیپلز لائرز فورم جنوبی پنجاب، پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن اور پیپلز یوتھ آرگنائزیشن کے اجلاس کو منسوخ کرکے پیپلز پارٹی اور دیگر ذیلی تنظیموں کے کارکنوں سے خطاب میں شہدا لاہور کیلئے فاتحہ خوانی اور تیس سیکنڈ کی مکمل خاموشی اختیار کی۔ اس موقع پر بلاول نے کہا کہ ہم سانحہ لاہور کے سوگواران کے غم میں برابر کے شریک ہیں‘ ملک و قوم کی سلامتی کی خاطر پوری قوم کو یکجا ہو کر دہشت گردوںکے خلاف جنگ کرنا ہوگی‘ دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے میں ہی ملک کی بقائ، سلامتی اور خوشحالی ہے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکن دہشت گردی کا خود بھی شکار رہے ہیں‘ عوام کے ساتھ ملکر ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دہشتگردوں نے بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہی دہشتگردوں نے میری والدہ کو بھی شہید کیا۔ حکومت نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی بنانے کے بجائے دہشتگردوں کو ختم کرنے کے لئے استعمال کرے تاکہ امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔ آن لائن کے مطابق بلاول نے سانحہ لاہور کے باعث تمام سیاسی سرگرمیاں منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا اور پارٹی رہنمائوں کو لاہور کے شہدا کے لئے دعائیہ تقریبات کا انعقاد کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں دہشتگردوں نے معصوم بچوں کو نشانہ بنا کر بتا دیا کہ انکا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بعدازاں بلاول دوپہر ساڑھے 3 بجے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بہاولپور ائرپورٹ پر پہنچے اور خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی چلے گئے۔