لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر قانون رانا ثنا نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ خودکش حملہ آور سے متعلق ادارے تحقیقات کررہے ہیں۔ پنجاب میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن ہورہے ہیں۔ ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت پنجاب میں آپریشنز جاری ہیں۔ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق آپریشنز کو مزید منظم اور تیز کیا جائے گا۔ جیسا یہ سازشی عناصرچاہتے ہیں ویسا کوئی آپریشن پنجاب میں نہیں ہو رہا۔ پنجاب میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا۔ پنجاب میں کراچی جیسے آپریشن کی ضرورت نہیں۔ میانوالی سے مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ لاہور سے 30 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دس مشتبہ افراد کو رینجرز نے گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کیا۔ تحقیقاتی اداروں کی ابتدائی رپورٹ آنے تک تبصرہ مناسب نہیں۔ جنہوں نے معصوم لوگوں کو ورغلایا ان کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔ لوگوں کو ورغلا کر اکسا کر اسلام آباد لایا گیا۔ وزیراعظم بے بس نہیں ہیں۔ وزیراعظم نے 126 دن بیٹھنے والوں کو بے بس کر دیا تھا۔ ایک راستہ یہ ہے کہ لوگوں کو طاقت سے ہٹایا جائے کل پرسوں تک دھرنا دینے والے نامراد لوٹیں گے۔ جمہوری حکومت میں عوام کو احتجاج کا حق ہے۔ کوئی ادارہ قوم کی سپورٹ کے بغیر آپریشن کو کامیاب نہیں کر سکتا۔ دھرنا دینے والوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ چہلم کے بعد چلے جائیں گے۔ سول اور عسکری قیادت ایک ہی پیج پر ہے جن لوگوں کو جمع کیا گیا وہ معصوم اور غریب ہیں۔ میانوالی میں آئی ایس آئی اور سی ٹی ڈی نے کارروائی کی۔ دہشت گردی میں میرا بھائی بھی ملوث ہوتا تو اس کے لئے زیرو ٹالرنس ہو گی۔