روس نے 800 کلومیٹر تک بحری جہاز تباہ کرنے والا میزائل بنا لیا

ماسکو+تہران/ لندن (آئی این پی) روس نے دنیا کا سب سے خطرناک کروز میزائل بنالیا جو 7400 کلومیٹر فی گھنٹہ یعنی آواز سے 6 گنا زیادہ رفتار سے پرواز کرتے ہوئے کسی بھی بحری جہاز کو تباہ کر سکتا ہے جبکہ دنیا کا بہترین میزائل شکن نظام بھی اسکا راستہ نہیں روک سکتا۔ روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق زرکون نامی یہ ہائپرسونک کروز میزائل ناقابلِ شکست، ناقابل مزاحمت اور ناقابل دفاع ہے جو ہائپر سونک یعنی آواز سے 6 گنا زیادہ رفتار تک پہنچنے کیلئے سکریم جیٹ ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتا ہے۔ کئی سال سے جاری تحقیق کے بعد اس سال زرکون کی عملی آزمائشیں کی گئیں جو بہت کامیاب رہیں۔ واضح رہے اب تک ہائپر سونک پیمانے کی رفتار تک پہنچنا صرف بیلسٹک میزائلوں ہی کے بس میں تھا جبکہ زرکون وہ پہلا کروز میزائل ہے جو ہائپر سونک رفتار تک پہنچا ہے۔ یہ بحری جہاز شکن میزائل ہے جس کی آزمائشیں جلد ہی مکمل کرلی جائیں گی جبکہ 2022ء تک اسے روسی بحریہ کے سپرد کرنا بھی شروع کردیا جائیگا۔ روایتی ہتھیاروں کے علاوہ اسے ایٹمی ہتھیاروں سے بھی لیس کیا جاسکتا ہے۔ایران نے کہا ہے کہ روس شام میں موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے ایرانی فوجی مراکز استعمال کرسکتا ہے۔ برطانوی خبررساں ادارے کو انٹرویو میںایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ روس، شام میں موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے ایرانی فوجی مراکز استعمال کر سکتا ہے۔ روس اور ایران دونوں شام کے صدر بشارالاسد کے قریبی اتحادی ہیں، گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران شامی تنازع کو ان کے حق میں کرنے کے لیے انھوں نے فیصلہ کن کردار ادا کیا ہے۔ جواد ظریف نے کہا کہ ایران میں روس کا کوئی فوجی مرکز نہیں ہے لیکن ہمارا اچھا تعاون ہے اور اگر روس کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے ایرانی سہولت کی ضرورت ہوئی تو ہم اس پر معاملہ بہ معاملہ فیصلہ کریں گے۔ روس نے گزشتہ سال شام میں دہشت گردوں کے خلاف حملوں کے لیے ایران کا ایک ایئربیس استعمال کیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...