اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت )سپریم کورٹ نے سابق وزیر اطلاعات سندھ اور پیپلزپارٹی کے راہنما شرجیل میمن کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 اپریل تک جواب طلب کرلیا ، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس میں کہا کہ شرجیل میمن جیل میں بہت آرام دہ ماحول میں ہیں،ازخود نوٹس پرشرجیل میمن کو دستیاب سہولتیں سامنے آئی تھیں، اتنے پرسکون ماحول میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔ لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کیس آئندہ ہفتے سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ شرجیل میمن پانچ ماہ سے جیل میں ہیں، جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے لطیف کھوسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ایک درخواست عبوری ضمانت کی بھی دائر کررکھی ہے،جس پرلطیف کھوسہ نے کہا کہ عبوری ضمانت کی درخواست صرف کیس مقرر کرانے کیلئے تھی، عدالت نے شرجیل میمن کی عبوری ضمانت کی درخواست واپس لیے جانے کی بنیاد پر خارج کردی اور جسٹس آصف سعید کھوسہ نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا لندن میں قیام کے دوران شرجیل میمن مفرور تھے، لطیف کھوسہ نے کہا کہ شرجیل میمن کے وارنٹ کبھی جاری نہیں ہوئے تھے، شرجیل میمن کے ساتھ آ بیل مجھے مار والا کام ہوا۔ انتخابات آرہے ہیں، مقدمات الیکشن پر اثر انداز ہوں گے، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہاکہ ہائی کورٹ کا فیصلہ بہت تفصیلی ہے، ضمانت کے کیس کا فیصلہ 50 صفحات پر مشتمل ہے درخواستیں ذیادہ ہوں تو فیصلہ بھی لمبا ہی ہوتا ہے۔