گردشی قرضہ 526 ارب روپے‘ امکان ہے، آئی پی پیز آپریشنز روک دیں گی

اسلام آباد (فواد یوسفزئی‘ دی نیشن رپورٹ) ذرائع کے مطابق گردشی قرضہ 526 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے اور آڈیٹر جنرل کی طرف سے پری آڈٹ سے انکار کے باعث حکومت آئی پی پیز کو منظور شدہ 80 ارب روپے کی ادائیگی کے قابل نہیں۔ امکان ہے آئی پی پیز آئندہ چند دنوں میں آپریشنز روک دیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے حکومتی عہدیداروں نے 80 ارب روپے کے پری آڈٹ کے لئے آڈیٹر جنرل سے رابطہ کیا ہے لیکن انہوں نے کہا کہ وہ ایسا نہیں کر سکتے۔ حکومت کے لئے ممکن نہیں کہ پری آڈٹ کے بغیر 80 ارب کی رقم آئی پی پیز کو ادا کرے۔ نتیجہ یہ نکلے گا کہ کمپنیاں آپریشنز روک دیں گی اور ملک میں بجلی کی قلت ہو جائے گی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت 480 ارب روپے کا گردشی قرضہ ادا کر چکی ہے لیکن آڈیٹر جنرل کا کہنا ہے ادائیگیاں غیر قانونی ہیں کیونکہ پری آڈٹ نہیں کرایا گیا۔ آڈیٹر جنرل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ پری آڈٹ کرنا اکاؤنٹنٹ جنرل ڈیپارٹمنٹ کا کام ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...