چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے اسلام آباد کے بڑے ہسپتال پمزمیں بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹر ختم کرنے کے فیصلے کا نوٹس لے کر سیکرٹری کیڈ سے تین روز میں رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس نے نوٹس بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹر میں زیرعلاج بچوں کے والدین کی درخواست پر لیا ۔اعلامیہ کے مطابق درخواست میں کہا گیا کہ تھیلیسیما کے مریض بچوں کا واحد علاج بون میرو ٹرانسپلانٹ ہے اور500 بچے بون میرو ٹرانسپلانٹ کے منتظر ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹر کے عملے کو 3ماہ سے تنخواہ بھی نہیں دی گئی، پمز اسپتال میں بون میرو ٹرانسپلانٹ 10 لاکھ میں ہوتا ہے، 10 لاکھ میں سے بھی 6 لاکھ روپے بیت المال ادا کرتا ہے، والدین کی درخواست کے مطابق دیگر نجی اسپتالوں میں بون میروٹرانسپلانٹ پر 30لاکھ خرچ آتا ہے۔عدالت کو بتایا گیا ہے کہ ہسپتال کا لیور ٹرانسپلانٹ یونٹ بھی پہلے ہی بند کیا جاچکا ہے جبکہ کارڈیک سینٹر کو بھی بند کرنے کا اندیشہ ہے، مریض بچوں کے والدین کے مطابق سینٹرز کی بندش کا مقصد نجی اسپتالوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔