سب آدم علیہ السلام کی اولاد ہیں تو پھر کیوں ایک دوسرے سے نفرت کریں: جسینڈا آرڈرن

کرائسٹ چرچ: کرائسٹ چرچ کی مساجد میں فائرنگ سے شہید ہونے والوں کی یاد میں دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں  نیوزی لینڈ کی وزیراعظم، جاں بحق افراد کے لواحقین اور پچاس سے زائد ممالک کے رہنما بھی شریک ہوئے۔واقعے کے بعد دوسرے جمعہ کے موقع پر النور مسجد کے سامنے ہیگلے پارک میں ہونے والی دعائیہ تقریب میں شہدا کو یاد کیا گیا۔ جمعہ کے روز شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہونے والی قومی دعائیہ تقریب میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

تقریب کا آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے ہوا۔ پاکستان کی نمائندگی نیوزی لینڈ میں ہائی کمشنر ڈاکٹر عبدالمالک نے کی۔

وزیراعظم جسینڈا آرڈرن روایتی لباس پہن کر تقریب میں شریک ہوئیں۔ انہوں نے تقریر کا آغاز اسلام و علیکم سے کیا۔

جسینڈا آرڈرن نے کہا کہ  کرائسٹ چرچ دہشت گرد حملے کا غم لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ سب آدم علیہ السلام کی اولاد ہیں تو پھر کیوں ایک دوسرے سے نفرت کریں۔ وزیراعظم نے پھر واضح کیا کہ نیوزی لینڈ میں نسل پرستی، تشدد اور انتہا پسندی کی کوئی جگہ نہیں۔کرائسٹ چرچ میں النور مسجد کے سامنے ہیگلے پارک میں منعقدہ  تقریب کے دوران شہدا کے لواحقین کو بھی اسٹیج پر بلایا گیا ۔جنہوں نے اپنے پیاروں کی یادیں تازہ کیں۔ دہشت گرد حملے میں زندہ بچ جانے والے فرید احمد کو شرکاء نے کھڑے ہوکر خراج تحسین پیش کیا۔تقریب میں پاکستانی شہدا سمیت تمام 50 شہیدوں کے نام پکارے گئے تو وزیراعظم سمیت تمام شرکا احتراماً کھڑے ہوگئے۔ تقریب میں نیوزی لینڈ کا قومی ترانہ بھی بجایا گیا۔

یاد رہے کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں پچاس افرد شہید اور 50 زخمی ہوگئے تھے۔ نیوزی لینڈ کی وزیرا عظم جیسنڈا آرڈرن نے کرائسٹ چرچ واقعے کی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان کیا ہے

ای پیپر دی نیشن