وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیراعلیٰ آفس میں خصوصی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دی, اہم اعلانات 

Mar 29, 2020 | 01:00

ویب ڈیسک

کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی معاشی صورتحال کے پیش نظرپنجاب میں 18ارب روپے کے صوبائی ٹیکسز معاف کردیئے گئے اورروزگار کی بندش سے متاثر ہونے والے 25لاکھ گھرانوں کو 4ہزار روپے فی گھرانہ ادا کیے جائیںگےجس کیلئے 10ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیراعلیٰ آفس میں خصوصی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے کنفرم مریض 530 ہیں جبکہ ڈی جی خان میں207، منڈی بہاوالدین4، ملتان75، ناروال1، لاہور 119، رحیم یار خان 1،گجرات 51، سرگودھا 2،گوجرانوالہ 10،اٹک 1،جہلم 19،بہاولنگر1،راولپنڈی 15، میانوالی2، فیصل آباد 9،ننکانہ صاحب 2 اورخوشاب ایک مریض ہے۔ گزشتہ روزسے صوبہ میں کورونا وائرس کے82مریضوں کا اضافہ ہوا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے بے شمار لوگوں کے روزگار متاثر ہوئے ہیں اورخاص طورپر دیہاڑی دار طبقہ اورمزدور بھائی اس کی وجہ سے مالی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں ۔ہمیں ان کی مشکلات کا بھر پور احساس ہے ،ہم ان کو مشکل کی گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑیں گے حکومت پنجاب ان کے ساتھ ہے۔ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبہ بھر میں10ارب روپے کی لاگت سے  25  لاکھ گھرانوں کو چار ہزار روپے مالی امداد دی جائے گی۔یہ امدادی رقم وفاقی حکومت کے دیگر پیکیج کے علاوہ ہوگی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف جاری جنگ میں ڈاکٹراور ہیلتھ پروفیشنل ہیروہیں ۔ہم ان کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں ۔ہم ڈاکٹرزاورہیلتھ پروفشنلزجوکورونا وارڈز میں کام کررہے ہیں ان کیلئے ایک ماہ کی اضافی تنخواہ بطورپر سپیشل الاؤنس دیںگے۔ یہ ان کی خدمات کا معاوضہ نہیں بلکہ حکومت پنجاب کی طرف سے ان کی خدمات کا اعتراف ہے ۔پنجاب حکومت کورونا کے خلاف مہم میں کام کرنے والے ملازمین،ڈاکٹروں اورہیلتھ پروفیشنل کے جاں بحق ہونے پر شہداء پیکیج دے گی۔عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب کی جیلوں میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ401کے تحت پنجاب کی جیلوں میں کورونا وباء کی روک تھا م کیلئے قیدیوں کی90روز کیلئے سزا معطل کرنے کا  فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب میں تقریباً3100  قیدی مستفید ہوںگے۔اس فیصلے کا اطلاق سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں پرنہیں ہوگااور انڈرٹرائل قیدیوں کے حوالے سے سفارشات تیار کرلی گئی ہیں اوروہ جلد وفاقی حکومت کو پیش کردی جائینگی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں آج سے امتناع وبائی امراض آرڈیننس (Punjab Infectious Diseases Control and Prevention Ordinance,2020)نافظ العمل ہوچکا ہے جس سے انتظامیہ اورمحکمہ صحت کے حکام کو کورونا کنٹرول کیلئے کیے جانے والے اقدامات پر عملدر آمد میں سہولت ہوگی اور قانونی تحفظ حاصل ہوگا۔وزیراعلیٰ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت پنجاب صحافیوں کیلئے پیکیج کا بھی جائزہ لے گی اوران کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ضروری اقدامات کرے گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ کورونا مریضوں کا علاج کرنے والے عملے کے لئے پرسنل پروٹیکشن ایکیوپمنٹ ضرورت کے مطابق موجود ہیں،پریشانی کی کوئی بات نہیں ۔انہوں نے کہاکہ یہ کرفیو نہیں جزوی طورپر غیر ضروری ادارے بند کیے گئے ہیں اوردفعہ144کی خلاف وزری کرنے کے خلاف کارروائی کو بھی مانیٹر کیا جارہا ہے ۔صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ حکومت اگلے بجٹ میں 100ارب روپے کے ایسے ترقیاتی منصوبے لائے گی جہاں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار ملے ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب کے پروگرام کے تحت آن لائن سادہ فارم پر کر کے امداد حاصل کی جاسکتی ہے جسے موجود ڈیٹا بیس پر چیک کرنے کے بعد امدادی رقم ٹرانسفر کی جائے گی۔صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت ،صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان،چیف سیکرٹری ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری اربن سروسز،سیکرٹری خزانہ،سیکرٹری اطلاعات اوردیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے ۔

مزیدخبریں