راولپنڈی (جنرل رپورٹر) بینظیر بھٹو ہسپتال میں قائم نرسنگ ہاسٹل کی حالت زار، نرسز ،میڈیکل سٹوڈنٹس اور سٹاف کے لئے وبال جان بن گیا ہے ،ذرائع کے مطابق نرسنگ ہاسٹل کی عمارت کافی عرصہ قبل تعمیر ہوئی تھی جس کی کئی سال گزرنے کے بعد بھی مینٹیننس نہیں کروائی گئی جس کے باعث بارش کا پانی کمروں تک جا پہنچا ہے ، چھتیں ٹپکنا شروع ہو گئیں جس سے خدانخواستہ کوئی سانحہ رونما ہو سکتا ہے جس سے 300 سے زائد عملہ متاثر ہو سکتا ہے ،کمروں میں پانی داخل ہونے سے شارٹ سرکٹ کے بہت خطرات ہیں۔اس صورتحال پر جب ایم ایس بینظیر ہسپتال ڈاکٹر محمد رفیق سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا نرسنز ہاسٹل ایم ایس کے تحت نہیں بلکہ پرنسپل سکول آف نرسنگ کے تحت ہے اور ان کا بجٹ بھی ہسپتا ل کے بجٹ سے الگ ہے ۔رہائش پذیر نرسز نے وزیر اعلیٰ پنجاب ،صوبائی وزیر صحت سے اپیل کی کہ کسی بھی سانحہ سے قبل اس اہم مسئلہ کو حل کیا جائے تاکہ سٹاف اور میڈیکل سٹوڈنٹ کی کوئی بھی رکن کسی حادثے کا شکار نہ ہو جائے ۔
بینظیر بھٹو ہسپتال میں قائم نرسنگ ہاسٹل کی حالت زار،چھتیں ٹپکنے لگیں
Mar 29, 2020