راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) راولپنڈی اسلام آباد میںہوٹل انڈسٹری کا کام موجودہ Covid-19 کی وبا کے پھیلاؤ کی صورتحال کے باعث بری طرح متاثر ہورہا ہے لیکن ابھی تک حکومت نے ہوٹل وسروس انڈسٹری کو کوئی ریلیف نہیں دیا لاکھوں ملازمین وعملہ بے روزگارہوچکاہے اور ان کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے ہیں ان خیالات کا اظہارصدر ہوٹل اینڈ موٹلز ایسوسی ایشن اسلام آباد راولپنڈی اینڈ ناردرن ایریاز ایم اکرم فرید نے ایک ہنگامی میٹنگ کے دوران کیاانہوں نے کیا کہ حکومت دیگرکاروباراورشعبوں کی طرح ہوٹل اورسروس انڈسٹری کیلئے ریلیف پیکج دے اور آسانیاں پیدا کرے ایم اکرم فرید نے کہا کہ جب تک کرونا وبا پر قابو نہیں پایا جا سکتا تین سٹارور فور سٹار ہوٹلوں کی آمدن پر تمام ٹیکسوں کی چھوٹ دی جائے،سینیئرنائب صدر حاجی گل آفریدی نے کہا کہ پاکستان میں 50سے60لاکھ افراد ہوٹل انڈسٹریز سے وابستہ ہیں لیکن حکومت اسی شعبہ کو مختلف اقدامات سے زیرِ عتاب لارہی ہے جو ہر لحاظ سے قابل قبول نہیں ہے نائب صدر طارق جاوید ملک نے کہا کہ سیاحتی شعبہ اور ہوٹلز لازم وملزوم ہیں کرونا نے جہاں ملکی معیشت کو ہلایا ہے وہاں لوگ بے روزگار بھی ہوئے ہیں لیکن حکومت نے GDPمیں زیادہ حصہ ڈالنے والے شعبہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا ہے فنانس سیکرٹری حاجی نعیم افضل نے کہا کہ ہوٹل صارف 21 پرسنٹ ٹیکس ہونے کی وجہ سے فلیٹ اور گیسٹ ہاؤسز میں چلے جاتے ہیں اس لئے ہوٹل انڈسٹری حکومت سے پر زور مطالبہ کرتی ہے کہ موجودہ حالات میں سیلز ٹیکس اور بیڈ ٹیکس کے ریٹ کو کم کیا جائے تاکہ انڈسٹری اپناوجود قائم رکھ سکے ۔