بنوں (این این آئی)ضلع بنوں کا 35 سالہ شہباز خان آٹھ مختلف مضامین میں ایم اے کرنے کے باوجود بھی ساڑھے تین ہزار روپے کی تنخواہ پر غلہ منڈی میں چوکیدار کی نوکری کرنے پر مجبور ہے۔
شہباز خان نے 2009 میں ایف اے کرنے بعد 2011 میں بی اے کیا جس کے بعد اس نے ماسٹر میں 8 ڈگریاں حاصل کیں جن میں ایم اے عربی، ایم اے پشتو، ایم اے انگلش، ایم اے ہسٹری، ایم ایس سی اکنامس اور ایم اے ایجوکشن شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے دینی مدارس کی سندیں اور مختلف قسم کے کمپیوٹر کورسز بھی کر رکھے ہیں۔شہباز خان نے بتایا کہ کہ محنت مزدوری کے ساتھ پڑھائی کا سلسلہ بھی جاری رکھا، ہر جگہ اپلائی کیا اور میرٹ پر بھی آیا مگر سفارش اور پیسے نا ہونے کی وجہ سے رہ جاتا ہوں۔شہباز خان نے کہا کہ بنوں شہر سے 20 کلومیٹر دور گاؤں ہوید میں کرائے کے مکان میں رہتا ہوں، چوکیداری کے ساڑھے تین ہزار جبکہ مدرسے میں بچوں کے پڑھانے کے تین ہزار ملتے ہیں جس سے گزارا بہت مشکل ہے۔انہوںنے کہاکہ شادی شدہ ہوں اور تین بچے ہیں، اب عمر بھی زیادہ ہونے کو ہے، کلاس فور کی جاب بھی مل جائے تو خوشی ہو گی کہ بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے کوئی وسیلہ ہو گیا۔