اسلام آباد (وقار عباسی سے) نجی فرم حبیب رفیق پارلیمنٹ لاجز کے 104فیملی سوئٹس کی تعمیر کا کام 10سال گزرنے کے باوجود مکمل نہ کرسکی۔ سی ڈی اے کا نجی فرم کی سکیورٹی فیس ضبط کرنے کا فیصلہ۔ منصوبے کے بقیہ کام کے لیے دوبارہ ٹینڈر طلب کریں گے۔ فرم معاہدے سے منحرف ہوئی۔ قواعد کے مطابق کاروائی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ نجی فرم لاہور سمارٹ سٹی جیسے بڑے منصوبے بھی کر رہی ہے جس میں عوام الناس کی اربوں روپے کی سرمایہ کاری خطرات سے دوچار ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کی انتظامیہ نے دس سال قبل پارلیمنٹ لاجز میں پارلیمنٹرین کا کنٹریکٹ حاصل کرنے والی نجی فرم کی جانب سے منصوبے پر تعمیر اتی کام بروقت مکمل نہ کرنے پر اس کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت فرم کی سکیورٹی فیس ضبط کرنے اور اس پر مزید پنیلٹی (جرمانہ) بھی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حبیب رفیق کو 2011 میں پارلیمنٹ لاجز میں پارلیمنٹرین کے لیے تین ارب روپے میں 104نئے فیملی سوئٹس تعمیرکرنے کا ٹھیکہ ایوارڈ کیا گیا اس وقت کی حکومت نے فرم کو 35فیصد زائد پر یہ کنٹریکٹ دلوایا۔ نجی فرم نے تین سال میں منصوبہ مکمل کرنا تھا۔ تاہم چار سال گزرنے پر 2015میں فرم کو منصوبے پر صرف 20فیصد کام کرنے پر معطل کردیا گیا۔ بعدازں منصوبہ منسوخ اور کمپنی کو بلیک لسٹ بھی قرار دیا گیا تھا۔ تاہم کنٹریکٹر نے سی ڈی اے کے فیصلے کے خلاف حکم امتناع حاصل کرلیا تھا اور اب دس سال گزرنے کے باوجود بھی نجی فرم نے پارلیمنٹرین کے لیے بنائے جانے والے فیملی سوئٹس کا کام مکمل نہیں کیا۔ تاہم کمپنی نے ایک ارب روپے کے دو کلیمز سی ڈی اے سے وصول کرنے کے لیے ثالثی کونسل سے رجوع کرلیا ہے جس پر سی ڈی اے انتظامیہ نے نجی فرم کا کلیم مسترد کرکے اس کے خلاف سخت کاروائی کا فیصلہ کیا ہے اور کمپنی کی سکیورٹی فیس بھی ضبط کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں۔ نوائے وقت نے اس حوالے سے جب چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد سے استفسار کیا تو انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ کی ہدایت پر سی ڈی اے نے منصوبے پر بقیہ ماندہ کام کا پی سی ون تیار کرلیا ہے اور اس کام کے لیے نئے ٹینڈر جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نجی فرم کے کلیمز مسترد کردیئے ہیں اور اس کی سکیورٹی بھی ضبط کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے فرم کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ اس ذریعے کے مطابق سی ڈی اے نے مذکورہ فرم کے کیے گئے کام کا تخمینہ لگایا جو تقریباً ڈیڑھ ارب روپے مالیت کا ہے اور اس پر تقریباً پندرہ کروڑ روپے کی سکیورٹی بنتی ہے جو ضبط کی جائے گی۔ واضح رہے کہ نجی فرم لاہور سمارٹ سٹی جیسے بڑے منصوبے بھی کر رہی ہے جس میں عوام الناس کی اربوں روپے کی سرمایہ کاری خطرات سے دوچار ہے۔کمپنی کے موقف کی کوشش کی لیکن رابطہ نہیں ہو سکا۔ اگر کمپنی موقف دینے کیلئے تیار ہو تو شائع کیا جائیگا۔
پارلیمنٹ لاجزدس سال بعد بھی نا مکمل، لاہور سمارٹ سٹی کی ڈویلپر حبیب رفیق کمپنی کی سکیورٹی ضبط کرنے کا فیصلہ
Mar 29, 2021