جلالپور جٹاں کے صنعتکارکرونا اور شکایات سے معاشی بدحال،انڈسٹریل سٹیٹ کے قیام کا مطالبہ  

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)ضلع گجرات کے صنعتی شہر جلالپور جٹاں کے صنعتکارکورونا کیوجہ سے بدحالی کاشکار ہونے کیساتھ ساتھ شہر داروں کی شکایت بازی کے باعث پریشانی میں مبتلاہیں اورانہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اوروزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ ہمیں انڈسٹریل اسٹیٹ بناکردی جائے یاو ہ اپنی مدد آپ کے تحت جیسے تیسے صنعت کاپہیہ رواں رکھے ہوے ہیں ویسے ہی انکوکام کرنے دیاجائے ، تفصیلات کے مطابق جلالپور جٹاں میں کوئی مخصوص صنعتی علاقہ نہ ہونے کیوجہ سے صنعتکار گلی محلوں یعنی رہائشی علاقوں ہی میں اپنے کارخانے لگا کرقومی پیداوار میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں،۔ شہر کی اکثر صنعتیں رہائشی علاقوں ہی میں طویل عرصے سے قائم ہیں جس کیلئے شروع میں آس پاس کے ر ہائشیوں سے اجازت حاصل کی گئی مگر اب بعض جگہ پر محلے داروں نے ان صنعتکاروں کو تنگ کرنا شروع کردیا ہے۔ جس کیلئے وہ کبھی ضلعی محکمہ ماحولیات میں درخواست  بازی شروع کردیتے ہیں اورکبھی وزیراعظم پورٹل پر یک طرفہ شکایت بازی کرنے لگتے ہیں ۔ وہاں سے نوٹس آنے پرصنعتکاروں کو پیروی کے چکروں میں ڈال کر تنگ کیاجارہاہے۔شہر میں اکثر صنعتکار چھوٹے پیمانے پرکام کررہے ہیں، چار چار پاور لومز لگاکراپنے بچوں کاپیٹ پال رہے ہیں جبکہ کئی گھرانوں کے روزگار بھی ذریعہ ہیں۔ یہ لوگ پہلے ہی کورونا کیوجہ سے معاشی بدحالی کاشکار تھے۔ حال ہی میں وزیراعظم عمران خان  کے اقدامات کی بدولت فیصل آباد میں صنعت دوبارہ بحال ہوگئی  ،جلالپور جٹاں کے ان پاور لومز والے چھوٹے صنعتکاروں کوبھی فائدہ ہوا۔جلالپور جٹاں میں تیار ہونے والا کپڑا فیصل آباد کی فیکٹریز خرید کراسکی ڈیزائیننگ اورمارکیٹنگ کرتی ہیں۔یعنی فیصل آباد کی صنعت جلالپور جٹاں جیسے چھوٹے شہروں کے چھوٹے صنعتکاروں کیوجہ سے چلتی  ہے۔چار ،چھ ،آٹھ پاور لومزسے ماحولیاتی مسئلہ پیدانہیں ہوتا۔ اس لئے ان صنعتکاروں نے ڈپٹی کمشنر گجرات ،محکمہ ماحولیات گجرات ، وزیراعلیٰ پنجاب اوروزیراعظم سے اپیل کی ہے کہ انہیں کام کرنے کاتحفظ دیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن