ملتان (کرائم رپورٹر)پنجاب پولیس کے جونیئرز ملازمین نے اعلی حکام کے نام ایک خط میں لکھا ہے کہ ایک کانسٹیبل بھرتی ہونیوالا شخص پچیس سال بعد کانسٹیبل جبکہ ایک اے ایس پی بھرتی ہونیوالا آدمی آئی جی کے عہدہ تک ریٹائرڈ ہوتا ہے۔نت نئے تجربات کا شکار اس طبقے کو کیا جاتا ہے جو محکمہ میں ریڑھ کی ہڈی اور فیلڈ میں جانیں دینے والے ہیں۔ افسران کی پروموشن کا سروس سٹرکچر موجود جبکہ ماتحتان ادنی جو کہ محکمہ کا 95% ہے کا سروس سٹرکچر نہ ہونا باعث شرم اور ملازمین کا قتل عام ہے۔ایک طرف اصلاحات کے نام پر لوگوں اور گورنمنٹ کو پاگل بنایاجا رہا ہے جبکہ دوسری طرف لوگوں کو تحفظ دینے والے ملازمین خود عدم تحفظ اور ظلم حق تلفیوں کا شکار ہے ظلم کے یہ ضابطے اب بدلنے چاہیئیںاور ملازمین کا سروس سٹرکچر اور پروموشنز کا عمل تیز کیا جانا چاہیے۔اہلکاروں نے وزیر اعلی اور آئی جی سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمانہ طور پر فارمولہ طے کیا جائے