شب برات  کے فضائل 

Mar 29, 2021

اسحاق جیلانی

اس مبار ک رات میں اللہ تعالی کی خاص رحمتوں اوربرکتوں کا نزول ہوتاہے بخشش و مغفرت اور رحمت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں انعام و اکرام کی بارش اور دعائیں قبول ہوتی ہیں ،اس رات میں آئندہ سال کی اموات و پیدائش لکھی جاتی ہیں اوراس رات میں آنے والے سال کا رزق بھی تقسیم کر دیا جاتا ہے اوراسی رات میں بندوں کے اعمال وافعال آسمان پر لیجائے جاتے ہیں
     حضرت عثمان بن ابی العاص ؓ سے روایت ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا جب شعبان کی پندرہویں رات ہوتی ہے تو اللہ تعالی کی طرف سے ایک پکارنے والا پکارتا ہے کہ کیاکوئی مغفرت کاطالب ہے کہ میں اس کی مغفرت کردوں کیا کو ئی مانگنے والا ہے کہ میںاس کو عطاکردو ں اس وقت بندہ اللہ تعالی سے جومانگتاہے اسے ملتا ہے سوائے بدکار عورت اور مشرک کی بخشش کے ۔ ام المومنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ حضوراکرم ﷺ نے فرمایا کہ کیاتمہیں معلوم ہے کہ اس رات یعنی شعبان کی پندرہویں رات میں کیا ہوتاہے انہوں نے دریا فت کیا کہ یارسول اللہ ﷺ کیا ہوتاہے ؟ حضوراکرم ﷺ نے فرمایا کہ اس شب میں یہ ہوتاہے کہ اس سال میں جتنے بھی پیداہونے والے ہیں وہ سب لکھ دیے جاتے ہیں اور جتنے اس سال میں مرنے والے ہیں وہ سب بھی اس رات میں لکھ دیے جاتے ہیں اوراس رات میں سب بندوں کے سارے اعمال اٹھائے جاتے ہیں اوراس رات میں سب مخلوق کی مقررہ روزی اتاری جاتی ہے۔ حضرت عطابن یسار  ؓ فرماتے ہیں کہ جب شعبان کی پندرہویں رات ہوتی ہے تو اللہ تعالی کی طرف سے ایک فہرست ملک الموت کو دی جاتی ہے اورحکم دیا جاتا ہے کہ جن جن لوگوں کے نام اس فہرست میں درج ہیں ان کی روحوں کو قبض کرنا ۔مقرروقت آنے پر کوئی بندہ تو باغوں کے درخت لگا رہا ہوتا ہے کوئی شادی کررہا ہوتا ہے تو کوئی تعمیر میں مصروف ہو تا ہے حالانکہ اس کانام مردوںکی فہرست میں لکھا جاچکا ہوتا ہے ۔حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ حضوراکرمﷺ نے فرمایا ماہ رجب کی بزرگی باقی سب مہینوں پر ایسی ہے جیسی کہ تمام انبیاء اکرام علیہم السلام پر مجھے بزرگی دی گئی ہے اوررمضان المبارک کی بزرگی باقی مہینوںپر ایسی ہے جیسی کہ تمام مخلوقات پر اللہ تعالی کی بزرگی اور فضیلت ہے ۔ ایک روایت میں ہے کہ حضور اکر م ﷺ نے فرمایاکہ شعبان ،رجب اور رمضان المبار ک کے درمیان ایک مہینہ ہے اس کی عظمت و فضیلت سے لوگ غافل ہیں ۔ اس مہینے میں بندوں کے ا عمال اللہ تعالی کی طرف اٹھائے جاتے ہیں اس لیے میں اس بات کو دوست اورمحبوب رکھتاہوں جب میرے اعمال اٹھائے جائیں تو میں روزے سے ہوں ۔ شب برات کی عظمت و فضیلت کے بارے میں حضرت عطابن یسا ر  ؓ فرماتے ہیں کہ شب قدر کے بعد شعبان کی پندرہویں شب سے زیادہ کوئی رات افضل نہیں۔شعبان المعظم اور شب برات کی احادیث مبارکہ میںبہت زیادہ اہمیت و فضیلت آئی ہے اور اس مبارک رات کے بہت سے نام ہیں اس رات کا ایک نام دستاویز والی رات اس کے علاوہ لیلۃالرحمۃ یعنی اللہ کی رحمت خاصہ کے نزول کی رات کے نام سے بھی ذکر کیا جاتا ہے ۔ اس مبار ک رات میں اللہ تعالی کی خاص رحمتوں اوربرکتوں کا نزول ہوتاہے بخشش و مغفرت اور رحمت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں ، انعام و اکرام کی بارش ہوتی ہے اور دعائیں قبول ہوتی ہیں اوراس رات میں آئندہ سال کی اموات و پیدائش لکھی جاتی ہیں اوراس رات میں ان کے رزق بھی تقسیم کر دئے جاتے ہیں۔ آقا  ﷺ کا مہینہ ۔  رسول اکرم نور مجسم شاہ بنی آدم شافع امم ﷺ کا شعبان المعظم کے بارے میں فرمان مکرم ہے : ’’ شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے ۔صحابہ کرام کا جذبہ : ۔ حضرت سیدنا انس بن مالک  ؓ فرماتے ہیں ’’ماہ شعبان کاچاند نظر آتے ہی صحابہ کرام علیھم الر ضوان تلاوت قرآن پاک میں مشغول ہوجاتے ، اپنے اموال کی زکوٰۃ نکالتے تا کہ کمزور ومسکین لو گ ماہ رمضان کے روزوں کے لیے تیار ی کرسکیں ،حکام قیدیوں کو طلب کرکے جس پر سزا قائم کرنا ہوتی اس پرحد قائم کرتے بقیہ کو آزاد کردیتے تاجراپنے قرضے ادا کردیتے دوسروں سے اپنے قرض وصول کرلیتے ۔ (یوں ماہ رمضان المبار ک کا چاند نظرا ٓنے سے قبل ہی اپنے آپ کو فارغ کرلیتے ) اورر مضان شریف کاچاند نظر آتے ہی غسل کر کے (بعض حضرات ) اعتکاف میں بیٹھ جاتے ۔( غنیۃ الطالبین )بھلائیوں والی راتیں ۔ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ  فرماتی ہیںمیں نے نبی کریمﷺ کو فرماتے ہوئے سنا اللہ عزوجل ( خاص طور پر ) چار راتوں میں بھلائیوں کے د روازے کھول دیتا ہے (۱)  بقر عید کی رات  (۲) عید الفطر کی رات (۳)  شعبان کی پندرہویں رات کہ اس رات میں مرنے والوں کے نام اور رزق اور (اس سال ) حج کرنے والوں کے نام لکھے جاتے ہیں ۔ (۴) عرفہ (نو ذوالحجہ ) کی رات اذان فجر تک ۔مرنے والوں کے نام :۔ حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ ؓ  فرماتی ہیں تاجدار رسالت ﷺ پورے شعبان کے روزے رکھاکرتے تھے فرماتی ہیںکہ میں نے عرض کی یا رسول اللہ  ﷺ ’’ کیا سب مہینوں میں آپﷺ کے نزدیک زیادہ پسندیدہ شعبان کے روزے رکھنا ہے ؟ تو محبوب رب العباد  ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ عزوجل اس سال مرنے والی ہر جان کو لکھ دیتا ہے اور مجھے یہ پسند ہے کہ میرا وقت رخصت آئے اور میں روزہ دار ہوں ۔ محروم لوگ ۔ شب برات بہت اہم رات ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ اس کی قسمت میں کیا لکھ دیا گیا ہے۔ لہذا کسی صورت بھی اس رات کو غفلت میں نہیں گزارنا چاہیے اس رات کو خصوصیت کے ساتھ رحمتوں کی چھم چھم بارشیں ہوتی ہیں اور اس مبار ک رات میں اللہ تبار ک وتعالی بنی کلب کی بکریوں جتنوںکو جہنم سے آزاد فرماتا ہے (  بنی کلب وہ قبیلہ ہے جو قبائل عرب میں سب سے زیادہ بکریاں پالتا تھا ) آہ ! کچھ بد نصیب ایسے بھی ہیں جن پر اس شب برا ت یعنی چھٹکار ا پانے کی رات بھی نہ بخشے جانے کی وعیدہے چنانچہ حجۃ الاسلام حضرت امام محمد غزالی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں (۱) شراب کا عادی (۲) زنا کا عادی (۳)  ماں باپ کا نافرمان (۴) قطع تعلق کرنے والا (۵) فتنہ باز (۶) چغل خور کی اس رات بخشش نہیں ایک دوسری روایت میں فتنہ باز کی جگہ تصویر بنانے وا لا آیا ہے اسی طرح کاہن ، جادوگر ، تکبر کے ساتھ پاجامہ یا تہبند ٹخنوں کے نیچے لٹکانے والے دو مسلمانوں کے در میان پھوٹ ڈلوانے والے اور کسی مسلمان سے کینہ رکھنے والے پر بھی اس رات مغفرت کی سعادت سے محروم رہنے کی وعید ہے چنانچہ تما م مسلمانوں کو چاہیے کہ متذکرہ گناہوں میں سے اگر معاذاللہ کسی گناہ میں ملوث ہوں تووہ اس شب برات کے آنے سے پہلے ہی سچی توبہ کرلیں اور تمام معاملات سے اپنے آپ کو صاف کرلیں ۔ 

مزیدخبریں