بھارت میں تاجر اور بینکنگ تنظیموں کی حکومتی پالیسیوں کے خلاف2 روزہ ہڑتال شروع

نئی دہلی(شِنہوا)بھارت میں بینکنگ ملازمین کی انجمنوں سمیت متعدد تاجر تنظیموں کے مطالبے پر کی جانیوالی 48 گھنٹوں کی ہڑتال کا پیر کے روز آغاز ہو گیا ہے۔تنظیموں کے مطابق یہ ہڑتال مزدوروں، کسانوں اور بڑے پیمانے پر لوگوں کو متاثر کرنے والی حکومتی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیلئے بلائی گئی ہے۔ہڑتال سے بینکنگ خدمات جزوی طور پر متاثر ہونے کے باعث معمولات زندگی پر اس کا اثر پڑا ہے کیونکہ بہت سے سرکاری بینکوں کے ملازمین کا ایک حصہ ڈیوٹی پر نہیں آیا ہے۔تاہم نجی شعبے کے بیشتر بینکوں میں کام کاج معمول کے مطابق جاری رہا۔بینکنگ تنظیمیں حکومت کی جانب سے رواں سال کے عام بجٹ میں اعلان کردہ دو سرکاری بینکوں کی نجکاری کے اقدام کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ وہ ڈپازٹس پر سود کی شرح میں اضافے اور سروس چارجز میں کمی کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔مقامی میڈیا نے آل انڈیا بینک ایمپلائز ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکاتاچلم کے حوالے سے بتایا کہ ہڑتال کا اثر مشرقی ہندوستان میں نمایاں ہے کیونکہ وہاں پبلک سیکٹر کے بینکوں کی بہت سی برانچز بند ہیں، دوسرے علاقوں میں افسران کی موجودگی کی وجہ سے بینک کھلے ہیں لیکن بہت سے ملازمین کے ہڑتال میں حصہ لینے کی وجہ سے خدمات متاثر ہو رہی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...