اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے، نوائے وقت رپورٹ، آئی این پی) وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ابھی جلسہ جلسہ چل رہا ہے، تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اصل کھیل آج سے شروع ہوگا۔ پرسوں تک آر یا پار ہوجائے گا۔ عمران خان 8 سے 12 ووٹ لے کر کامیاب ہوں گے۔ اپوزیشن 172 ارکان پورے نہیں کرسکے گی۔ میں حج کے بعد انتخابات، ملک میں ایمرجنسی، پنجاب اسمبلی کی تحلیل، سندھ میں گورنر راج چاہتا تھا لیکن عمران خان نہیں مانے، میری تجویز مسترد کردی گئی۔ گزشتہ روز میڈیا سنٹر وزارت داخلہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کی خریدوفرخت کی منڈی لگی ہوئی ہے اور آصف علی زرداری پاکستان کے سب سے بڑے شاطر، چالاک اور خریدوفرخت کے ماہر سیاستدان ہیں۔ 1983ء کے بلدیاتی الیکشن میں نوابشاہ میں ان کی ضمانت ضبط ہوگئی تھی۔ وہ اس وقت کونسلر بھی نہیں بن سکے تھے۔ پھر اس کے بعدآصف علی زرداری نے ایک ایک کر کے بھٹو خاندان کو سیاست سے ختم کیا۔ آج سارے پاکستان میں بھٹو خاندان نہیں ہے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ جن ملکوں کی معیشت کمزور ہوتی ہے وہاں آزاد خارجہ پالیسی ایک جرأتمند لیڈر ہی دے سکتا ہے۔ عمران خان آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھ رہا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ صرف پاکستان کے ساتھ ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ جے یوآئی کے پاس آج کے جلسے اور دھرنے کی اجازت نہیں ہے، ان کا این او سی ختم ہوچکا ہے، مسلم لیگ (ن) کوآج کے جلسے کی اجازت ہے۔ ہم عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں، عمران خان اقتدار میں ہو نہ ہو ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ سیاستیں انٹرنیشنل ہوتی ہیں لیکن مجھے اس خط کا علم نہیں جس کا ذکر کیا گیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ ہمیں موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کہیں 5 سے 6 ہزار سے زائد لوگ جمع نہیں کر پائی ہے۔ ہمیں علم نہیں ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو کہاں سے آنا ہے، ہم ان کو سکیورٹی دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے مولویوں سے خطاب کرنے آنا ہے، کیونکہ ان کے پاس اپنے لوگ تو موجود نہیں ہیں، جی ٹی روڈ پر بھی میری توقع سے بہت کم لوگ تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے بلاول کے جلسے میں بھی یہ غلطی کی تھی 2ہزار900 لوگوں کی سکیورٹی فراہم کی لیکن حلفاً کہنے کو تیار ہوں کہ جلسے میں اتنے لوگ نہیں تھے۔ 50 سال کی سیاست میں کسی حکومت کو وقت پورا کرتے نہیں دیکھا، جو حلالی ہے اصلی ہے، نسلی ہے اور جس نے آپ کے ٹکٹ پر ووٹ لیے ہیں اس کو آپ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، اور حلقوں کے لوگوں کو ان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ برصغیر میں اسلامی، جوہری طاقت رکھنے والی حکومت کو کمزور کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے مشترکہ اپوزیشن کو گینگ آف تھری مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں بتانا نہیں چاہتا کہ جب بھٹو کو پھانسی لگی تو قلم اس کے ہاتھ سے کس نے لیا اور بھٹو کو پھانسی لگنے کے بعد ان لوگوں کو اقتدار نصیب ہوا۔