کراچی (نیوز رپورٹر) ٹائم اسکیل گروپ کے ایک وفد جس میں محمد ظفر یا ر خا ن، محمود سلطان،ذیشان احمد خان،امتیا ز احمداورلیا قت آباد ڈگری کا لج کے پر نسپل سید معین الدین پیرزادہ،پروفیسر نوید نقوی،پروفیسر محمد جمیل بھی ان وفد کے ہمراہ تھے۔ وفد کے اراکین نے گورنمنٹ ڈگری سائنس اینڈ کامرس کالج اورنگی ٹاؤن (حامد بدایونی کالج) کا دورہ کیا۔کالج کی مخدوش عمارت اور کالج کی موجودہ صورت حا ل کا جائزہ لیا۔کالج اساتذہ اور طلبا ء کو شدید گرمی میں کالج کے کھلے میدان میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھتے ہوئے دیکھا۔وفد کے اراکین نے کالج کے پرنسپل، اساتذہ اور طلباء سے بات چیت کی اور انھیں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایااور اس انتہائی اہم مسئلے کو اعلی حکام اور دیگر فورم پر اٹھا نے کی یقین دہانی کروائی۔ کالج اساتذہ اور طلبا ء کو شدید گرمی میں کالج کے کھلے میدان میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے پر خراج تحسین بھی پیش کیا۔ ٹائم اسکیل گروپ کے اراکین نے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ کئی سال سے محکمہ تعلیم کالجز اور دیگر متعلقہ سرکاری اداروں کی غفلت سے اس کالج کی صورت حال مسلسل ابتری کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ ڈگری سائنس اینڈ کامرس کالج اورنگی ٹاؤن کی عمارت کو متعلقہ ادارے کی جانب سے 1987 ء میں ہی مخدوش قرار دے چکے تھے۔ مگر کسی ادارے نے آج تک اس پر کوئی توجّہ نہیں دی اور گزشتہ 35 سال سے کالج میں طلبا ء اس مخدوش عمارت میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ کچھ عرصے قبل اس کالج کی عمارت کا ایک حصّہ مکمل طورپرمنہدم ہوگیا تھا۔ کالج انتظامیہ نے نجی شعبے کے سول انجینئرسے کالج کی عمارت کامعائنہ کروایا گیا جس میں بتایا گیا کہ یہ عمارت ناقابل ِ استعمال اور ناقابل ِ مرمّت ہے لہذٰا اس عمارت میں درس و تدریس کا عمل جاری رکھنا ہزاروں طلباء و اساتذہ کے لئے خطرناک ہے اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کی وجہ بن سکتا ہے۔اس کالج کی وسیع وعریض عمارت کے قطعی طور پر ناقابل ِاستعمال ہونے کے باوجود اس کے دو کمروں میں درس و تدریس کا عمل جاری تھا مگر آج ان دونوں کمروں کی چھت اور دیواروں کے کچھ حصے گر گئے۔کالج اساتذہ نے طلبا ء کو فوری طور پر ان کلاس رومز سے باہر نکا لا اور اب کلاسوں کا انتظام شدید گرمی میں کالج کے کھلے میدان میں کیا گیا ہے۔ ٹائم اسکیل گروپ کے اراکین نے مطالبہ کیا کہ کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کالج کو فوری طور پر کسی قریبی کا لج کی عمارت میں منتقل کیا جا ئے تا کہ کا لج کی تعلیمی سرگرمیوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے جا ری رکھی جا سکے اور طلبا ء و اساتذہ کی زندگیوں کو محفوظ بنا یا جاسکے۔