مودی کیخلاف 18 جماعتی اتحاد : مطالبات پورے نہ ہونے پر 5 ہزار فوجیوں نے تمغے واپس کر دیئے 


نئی دہلی+اسلام آباد (این این آئی+خبر نگار خصوصی) بھارت میں ریٹائر فوجی بھی مودی کے ظلم کا شکار ہیں۔ مودی نے اپنے ریٹائرڈ فوجیوں کو تنگ کرنا شروع کر دیا۔ مودی کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف ہزاروں سابق فوجی سڑکوں پر آگئے۔ شدید احتجاج کیا، اب تک 5ہزار سے زائد ریٹائرڈ بھارتی فوجی مودی سرکار کو احتجاجا اپنے تمغے واپس کر چکے ہیں۔ بھارتی سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود سرکار نے ترمیم (صفحہ4 پر بقیہ نمبر20)
یافتہ بل منظور کر لیا۔ ریٹائرڈ فوجیوں نے بل کو مسترد کر دیا تھا۔ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے الیکشن مہم کے دوران سابق فوجیوں کو ایک رینک، ایک پینشن کے سبز باغ دکھاکر حکومت بنا لی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ریٹائرڈ فوجیوں کو دھوکا دے دیا۔ سابق بھارتی جنرل وی کے سنگھ سمیت ہزاروں ریٹائرڈ فوجیوں نے مودی کے وعدے پر اعتبار کر کے بی جے پی کو ووٹ دیا لیکن کامیابی کے بعد مودی وعدے سے مکر گیا اور ریٹائرڈ فوجیوں کو ایک رینک اور ایک پینشن نہ مل سکی۔ ہزاروں سابق فوجیوں نے مودی سرکار کے خلاف مظاہرے کئے جن کے شرکا پر تشدد کیا گیا۔ مظاہرین پر تشدد کے بعد 10سابق آرمی چیف نے مودی کو خط میں مذمت کی اور تحقیقاتی کمشن بنانے کا مطالبہ کیا۔ صوبیدار رام کشن نے مطالبات کی نامنظوری پر خودکشی کر لی تھی۔ مودی کے خلاف اپوزیشن کا 18جماعتوں پر مشتمل اتحاد تشکیل دے دیا۔ مذکورہ اتحاد نے ملک میں جمہوریت کو بچانے کیلئے مل کر مودی کی ہندوتوا حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔ کانگریس لیڈر پرمود تیواری اور گورو گوگوئی نے صحافیوں کو بتایا کہ جمہوریت کو بچانے اور ملک کی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دیئے جانے، سرکاری رہائشگاہ خالی کرنے کا نوٹس جاری ہونے کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کا ایک اہم اجلاس کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے کی رہائشگاہ پر ہوا۔ راہل گاندھی سے سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کے نوٹس کے معاملے پر تیواری نے کہا کہ ابھی تک نوٹس نہیں ملا ہے لیکن میڈیا میں یہ بات عام ہے کہ نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔ اجلاس میں ڈی ایم کے، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، جنتا دل یو، مارکسی کمیونسٹ پارٹی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، ترنمول کانگریس، آر ایس پی راشٹریہ جنتا دل، جھارکھنڈ مکتی مورچہ، نیشنل کانفرنس، سماج وادی پارٹی، ایم ڈی ایم کے کے علاوہ کانگریس سے آئی یو ایم ایل سمیت 18 جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی ۔

ای پیپر دی نیشن