کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سندھ حکومت کی زیر نگرانی ہونے والی ڈیجیٹل مردم شماری کو مسترد کر تے ہوئے کہاہے کہ مردم شماری کے ڈیٹا تک ہمیں رسائی دی جائے، کراچی کو دوبارہ کم دیکھایا جا رہا ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ ہر شہر سے لوگ کراچی آئیں اور آبادی کم ظاہر کی جائے۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ صوبائی ملازمین کے ذریعے مردم شماری میں بدترین دھاندلی کی گئی۔ غیر جانب دار نجی شعبے سے مردم شماری دوبارہ کرائی جائے، موجودہ مردم شماری کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں، ہم نے جن خدشات کا ذکر کیا تھا وہ اب ہمارے سامنے آ چکے ہیں۔ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ اب تک 46 فیصد کراچی کی آبادی کو گنا جا چکا ہے، اب تک 500 کے قریب شکایات ہمیں موصول ہوئی ہیں، سندھ کی شہری آبادی کو کم اور گاﺅں کی آبادی کو بڑھا چڑھا کر دیکھایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ شمار کنندگان ایک گھر جاتے ہیں، 4 چھوڑ دیتے ہیں، ٹیب میں ڈیٹا ڈالا جاتا ہے یا نہیں معلوم نہیں، اپنے شمار کنندگان کے ذریعے سے مردم شماری میں دھاندلی کی جا رہی ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقوں سے لوگوں کی شکایات موصول ہو رہی ہیں، پیپلز پارٹی اے پی سی کا ڈرامہ کر کے قوم پرستوں کو بے وقوف بنا رہی ہے، شماریات کے ادارے پر دباو ڈالا جا رہا ہے کہ ہمیں ڈیش بورڈ کا ڈیٹا دیا جائے۔انہوں نے کہاکہ مردم شماری شروع ہوئی تو پیپلز پارٹی کو کوئی اعتراض نہیں تھا پھر پیپلز پارٹی نے پہلے خود مردم شماری پر اعتراض کیا بعد ازاں قوم پرستوں کو کھڑا کر دیا۔ پی پی نے دباﺅ ڈال کر مردم شماری ڈیٹا تک رسائی حاصل کی۔ واحد سندھ حکومت ہے جس کو وفاقی حکومت کی ایمار پر مردم شماری کے ڈیٹا تک رسائی دی گئی ہے۔ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور ملازمین سندھ حکومت کے ماتحت ہیں۔ انہیں ہدایات تھیں کہ ایک دن میں 7 گھروں اور 7 لوگوں کو شمار کرو۔ ہزاروں گھروں پر اب تک م ش نمبر ہی نہیں لگے۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں ایک بار پھر باریک کام کر دیا گیا اور شہر کی آبادی کو ایک بار پھر کم گنا گیا، چرایا گیا اور چھپایا گیا۔ حلقہ بندیوں اور انتخابات میں دھاندلی ہوئی۔فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں مردم شماری کرنیوالے ملازم صوبائی حکومت کے ماتحت ہیں۔ یہاں شہری آبادی کو کم اور دیہاتوں کی آبادی کو بڑھا چڑھا کر دکھایا جا رہا ہے۔ غیر حقیقت پسندانہ طور پر ہماری آبادی کو کم دکھایا جا رہا ہے۔ آبادی کے اعداد وشمار صحیح ہوں تو اگلا وزیراعلی کراچی سے ہوگا۔ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ مطالبہ کرتے ہیں کہ شکایتوں کی روشنی میں غیر جانبدار لوگوں کے ذریعے دوبارہ مردم شماری کرائی جائے۔مردم شماری درست نہیں تو انتخابات اور حلقہ بندیاں بھی درست نہیں ہوں گی۔ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ وفاقی حکومت سے سوال کرتے ہیں کہ ہمارا وفاقی حکومت میں رہنے کا کیا جواز باقی رہ گیا، ناظم آباد کی ایک یو سی کی آبادی 72 ہزار اور ووٹر 76 ہزار ہیں، یہ کیسے ہو سکتا ہے، موجودہ مردم شماری میں بھی ہماری 66 فیصد آبادی کو لاپتہ کیا جارہا ہے۔