درآمدی گندم ملاوٹ شدہ، آٹا کھانے کے قابل نہیں، شہری بیمار ہونے لگے

ملتان ( خبر نگار خصوصی ) حکومت کی جانب سے فلور ملز کو رمضان پیکج کے تحت انتہائی ناقص و ملاوٹ شدہ گندم دینے کا انکشاف ہوا ہے مارکیٹ میں ناقص و بدبودار آٹا دینے کی شکایات تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہیں جبکہ شہری پیٹ و دیگر مختلف امراض میں مبتلا ہونے لگے ہیں فلور ملز مالکان نے غیر معیاری گندم لینے سے انکار کر دیا ہے حکومت کی جانب سے اربوں روپے مالیت کی گندم ملکی ضروریات پوری کرنے کے لئے درآمد کی ہے وہ اب پاسکو ودیگر ذرائع سے ضلع وہاڑی میلسی ودیگر اضلاع کی فلور ملز کو رمضان پیکج کے تحت دی جا رہی ہے امپورٹڈ گندم سے تیار کیا گیا آٹا انتہائی ناقص کوالٹی کا ہے آٹا لینے والے شہریوں کا بھی کہنا ہے کہ یہ آٹا جم جاتا ہے روڑے بن جاتے ہیں روٹی کا رنگ بھی خراب ہو جاتا ہے جو کھانے کے قابل نہیں ہے اس سلسلے میں وہاڑی اور میلسی کے فلور ملز مالکان کی جانب سے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کو دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان کو پاسکو کی جانب سے دی جانے والی امپورٹڈ گندم انتہائی غیر معیاری اور ملاوٹ شدہ ہے اس میں مکئی کی ملاوٹ ہے اس امپورٹڈ گندم سے جو آٹا تیار کر کے سپلائی کر رہے ہیں وہ ناقص ہونے کی وجہ سے ان کی فلور ملز کی مارکیٹ میں بدنامی ہو رہی ہے اس لیے انہیں مقامی معیاری گندم دی جائے تاکہ وہ مارکیٹ اور فری آٹا پوائنٹس پر معیاری آٹے کی فراہمی یقینی بنا سکیں جبکہ ملز مالکان کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ گندم ناقص و مکئی کی ملاوٹ ہے تاہم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایسی شکایات موصول ہوئی ہیں جو اعلیٰ حکام تک پہنچا دی گئی ہیں امپورٹڈ گندم میں گلوٹن کی مقدار مقامی گندم کی نسبت کم ہے فلور ملز مالکان کو کہا گیا ہے وہ امپورٹڈ اور مقامی گندم کو مکس کر کے گرینڈ کریں جبکہ محکمہ خوراک ملتان کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ضلع ملتان میں امپورٹڈ گندم کسی فلور ملز کو نہیں دی جارہی محکمہ کے پاس ضرورت کے مطابق مقامی گندم کا وافر سٹاک موجود ہے جس کی وجہ سے امپورٹڈ گندم منگوانے کی ضرورت پیش نہیں آئی۔

ای پیپر دی نیشن