ملائیشیا سے سٹریجٹک شراکت داری بڑھانے پر اتفاق : بھارتی بیان خرابی امن کا باعث ، پاکستان 

کوالالمپور اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار) پاکستان ملائیشیا سیاسی مشاورت کا دور کوالالمپور میں ہوا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق صدارت اسسٹنٹ سیکرٹری خارجہ ممتاز زہرا بلوچ اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل داتو نارمن بن محمد نے کی۔ فریقین نے دو طرفہ سٹرٹیجک شراکت داری کو وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ریمارکس پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ریمارکس بھارتی قیادت کے پاکستان کے ساتھ غیر صحت مندانہ جنون کی عکاس ہیں۔ پاکستان کو بدنام کرنے کے بعد بھارتی رہنماو¿ں نے اب پنڈتوں کا کردار سنبھال لیا ہے۔ بھارت بہت آسانی سے اپنے ملک میں ہونے والی کارروائیوں کو نظر انداز کر دیتا ہے۔ بھارت میں انتہا پسند ہندوتوا نظریے کے عروج سے سماجی تانے بانے کو توڑا جا رہا ہے۔ بھارت کی اندرونی ناکامیوں کی فہرست کافی وسیع اور بڑھتی جا رہی ہے۔ بھارت کو چاہیے کہ وہ پاکستان کی خامیاں نکالنے کی بجائے ان کے حل پر توجہ دے۔ بھارتی ریمارکس کوئی مقصد نہیں رکھتے، یہ دو طرفہ تعلقات پر اضافی دباو¿ ڈالتے ہیں اور جنوبی ایشیا میں امن کے امکانات کو مزید خراب کرتے ہیں۔ پاکستان نے آج 29 اور 30 مارچ کو جمہوریت کے بارے میں دوسری سربراہی کانفرنس میں شرکت کی دعوت پر امریکا اور دیگر شریک میزبان ممالک کا شکریہ ادا کیا ہے۔ جبکہ ایک متحرک جمہوریت کے طور پر پاکستان کے عوام جمہوری اقدار سے گہری وابستگی رکھتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کی نسلوں نے وقتاً فوقتاً جمہوریت، انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے بارے میں اپنے اعتماد کو برقرار رکھا ہے، ہم امریکا کے ساتھ اپنی دوستی کی قدر کرتے ہیں، جوبائیڈن انتظامیہ کے دوران ہمارے باہمی تعلقات کافی حد تک وسیع اور بڑھے ہیں، ہم خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

ای پیپر دی نیشن