سید امجد محمود فلکی
راقم کو اللہ تعالٰی نے ساڑھے تین سال بعد مکہ مکرمہ کی سرزمین پر قدم رکھنے کی اجازت دی۔ اب بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ جسم کی طاقت بھی کم ہوتی جارہی ہے۔ راقم کو اندازہ تھا کہ اس بار کچھ مشکلات آئیں گی۔ نیز حرم میں کچھ پابندیوں نے بھی اس پر مزید چار چاند لگا دئے۔ بحر الحال میں اس عمرہ کے دوران کچھ بنیادی غلطیاں نوٹ کی ہیں جو کہ پاک و ہند کے عازمین کے علاوہ تمام عمرہ زائرین کرتے ہیں۔
1-- سب سے پہلی غلطی جو لوگ غلطی کرتے ہیں وہ استقبال کعبہ کے بارے میں لاعلم ہوتے ہیں۔ جب عمرہ زائرین عمرہ کے لئے خانہ کعبہ میں داخل ہوتے ہیں وہ استقبال کعبہ نہیں کرتے۔
2-- دوسری بنیادی غلطی یہ ہے جب وہ دور سے خانہ کعبہ کا استلام کرتے ہیں تو اپنے ہاتھ اپنے کندھوں یا سر سے بھی اوپر اٹھاتے ہیں جب کہ حضور اکرم ? نے ہاتھ سے اور چھڑی سے بھی استلام کیا ہے تو اپنے کندھوں سے نیچے رکھا ہے کیونکہ حجر اسود کی اونچائی ہماری اوسط کمر جتنی ہے۔ اس لئے آپ جب بھی استلام کریں تو ہاتھ کندھوں سے نیچے ہوں اور حجر اسود کی طرف جھکے ہوئے ہوں۔
3-- تیسری سب سی بڑی غلطی جو لوگ کرتے ہیں وہ یہ کہ جب طواف کے بعد دو رکعت پڑھتے ہیں اس کی نیت غلط کرتے ہیں۔ اکثر لوگ دو رکعت نفل طواف کی نیت کرتے ہیں، اصل نیت دو رکعت واجب الطواف ہے۔
4-- ایک اور عام غلطی جو اکثر لوگ دوران طواف کرتے ہیں وہ دوران طواف بار بار خانہ کعبہ کو دیکھنا ہے۔ یا پھر احرام کی حالت میں دوران طواف خانہ کعبہ کی طرف پشت کرکے سیلفی بنانا یا کسی کام میں مشغول ہوجانا ہے۔
5-- ایک اور عام غلطی یہ ہے کہ اگرچہ نیچے والا مطاف اوپر والے مطاف کی نسبت بہت آسان ہے لیکن پھر بھی وہاں پر اکثر لوگوں نے چپل پہنے ہوتے ہیں۔ اوپر والے مطاف کا زیادہ فاصلہ ہونے کی وجہ سمجھ آتی ہے لیکن نیچے والے مطاف میں چپل پہننے کی کوی وجہ نہیں اور ویسے بھی عمرہ کے طواف کے دوران چپل پہننے سے اجتناب کرنا چاہئے۔
6-- ایک اور بڑی غلطی یہ کہ جب لوگ عمرہ کے لئے آرہے ہوتے ہیں تو انہوں نے بند چپل ٹائپ پہنی ہوتی ہے جس میں پاؤں کے اوپر والے حصہ کو ڈھانپا ہوتا ہے جو کہ شرعی حساب اکثریت علماء کرام کے نزدیک جائز نہیں۔ اس سے سب سے بہتر قینچی چپل ہے۔
7-- ایک اور بڑی غلطی یا لاپرواہی لوگ کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ سعی کو لوگ ہلکا لیتے ہیں اور اس کو عبادت سمجھ کر نہیں کرتے۔ اکثر نوٹ کیا کہ لوگ سعی کے دوران دعائیں نہیں پڑھتے۔ اگر چند ساتھ ایک ساتھ یا میاں بیوی چل رہے ہیں تو وہ بہت زیادہ دنیاوی باتیں کرتے ہیں یا قہقہے لگاتے ہیں جب کہ دوران سعی سات چکر لگاتے ہوئے بھی اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنا ہے۔ درود شریف پڑھنا ہے اور مسنون دعائیں پڑھنی ہیں اور اللہ تعالیٰ سے رحم کی اپیل کرنی ہے۔
8-- آخری مرحلہ میں جب لوگ عمرہ مکمل کرلیتے ہیں تو اس میں یہ غلطی کرتے ہیں کہ محرم نے اپنے اعمال پورے کئے بغیر کسی اور محرم کی حلق کردی یا بال کاٹ دئے جس کی وجہ سے اس پر دم آجاتا ہے۔ یا جس نے قصر بھی کرانا ہو تو کہیں کہیں سے بال کاٹ لیتے ہیں۔سرکے ایک چوتھائی بال کٹوائیں، تھوڑے بال کٹوانے سے یہ حکم پورا نہیں ہوتا۔
اس تحریر کا مقصد لوگوں کو آگاہی دینا ہے۔ اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ اللہ تعالٰی آپ ہم سب کی عبادات قبول فرمائیں اور جب بھی اللہ تعالٰی آپ ہم سب کو حج یا عمرہ کا شرف بخشیں، ان چھوٹی چھوٹی غلطیوں کا خیال رکھیں۔دعا ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالی میرے سمیت سب کی غلطیوں کی اصلاح کرے ہم سب کی ٹوٹی پھوٹی عبادتوں کو بے عیب قبول فرمائے۔