کابل ( نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت اور ٹرانزٹ سہولیات سے متعلق دوطرفہ معاہدہ، امارت اسلامیہ افغانستان کے وفد کی قیادت صنعت و تجارت کے قائم مقام وزیر الحاج نورالدین عزیزی اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے نائب وزیر تجارت محمد خرم آغا کی قیادت میں وفد کے درمیان دو طرفہ مذاکرات ہوئے۔ مذکورہ دو روزہ مذاکرات میں تجارت کو سیاست سے الگ کرنے اور دونوں ممالک کے عوام کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے، بغیر کسی رکاوٹ کے تجارتی اور راہداری تعلقات پر زور دیا گیا اور درج ذیل معاہدے کیے گئے۔ • دونوں وفود کے درمیان APTA معاہدے کے بارے میں بات چیت ہوئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ APTA معاہدے کو دو ماہ کے اندر حتمی شکل دی جائے۔ • اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستانی فریق اگلے چھ ماہ میں کراچی کی بندرگاہوں میں بین الاقوامی کنٹینرز سے علاقائی کنٹینرز (کراس اسٹفنگ) میں سامان کی منتقلی میں سہولت فراہم کرے گا۔ • ترجیحی تجارت کے حوالے سے ایک معاہدہ کیا گیا، کہ دونوں فریق برآمدی سامان کی 10 اشیاء کو ٹیرف ترجیح دیں گے، جن میں سے 8 زرعی اور 2 اشیاء صنعتی ہیں۔ آزمائشی مدت کے طور پر ایک سال کے لیے ٹرکوں کی نقل و حرکت کے لیے ایک عارضی آزاد اجازت نامے پر اتفاق کیا گیا، جو مئی 2024 سے نافذ کیا جائے گا۔ • دونوں ممالک کے ہوائی اڈوں کے ذریعے ملٹی ماڈل ایئر ٹرانزٹ کی شکل میں سامان کی منتقلی کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پایا، جو اگلے دو ماہ میں شروع ہو جائے گا۔ • افغانستان کے ٹرانزٹ سامان کے حوالے سے پاکستان کے حالیہ اقدامات کے سلسلے میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایک ہفتے کے اندر لازمی بینک گارنٹی کی شرط ختم کر دی جائے گی اور حسب سابق انشورنس کو کافی سمجھا جائے گا۔ پاکستانی فریق نے وعدہ کیا کہ افغان فریق کے ساتھ مشاورت سے دیگر رکاوٹیں دور کرنے کے لیے مزید اقدامات بھی کیے جائیں گے۔ • دونوں فریقوں نے بارٹر تجارت سے باز رہنے اور بینکنگ تعلقات قائم کرنے اور اسے ترقی دینے پر اتفاق کیا۔ • افغانستان سے پاکستان کو کوئلے کی برآمد پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پاکستانی فریق نے بین الاقوامی قیمت پر افغانستان سے کوئلہ خریدنے کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔ • اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ افغانستان کے اندر برآمدی کپاس پر کیا جانے والا جراثیم کشی کا عمل کافی ہے۔
پاک افغان تجارت، ٹرانزٹ سہولیات، ٹرکوں کے اجازت نامہ کا معاہدے
Mar 29, 2024