اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبرنگارخصوصی) وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کر دی۔ ای سی ایل کمیٹی کی سربراہی کسی وفاقی وزیر کو نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی سربراہی خود کریں گے جبکہ کمیٹی کے لیے سیکرٹریل سپورٹ وزارت داخلہ دے گی۔ وزیر داخلہ کو ای سی ایل کمیٹی میں شامل نہیں کیا گیا۔ کابینہ ڈویژن نے 4 رکنی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ای سی ایل کمیٹی میں وزیرقانون، وزیرصنعت وپیداوار اور وزیر انسانی وسائل بھی شامل ہوں گے۔ وزیراعظم کی عدم موجودگی میں وزیرقانون کمیٹی کی سربراہی کریں گے۔ ای سی ایل ذیلی کمیٹی میں ای سی ایل کیسوں کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔وفاقی کابینہ نے 24 اہم افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ سے وزارت داخلہ کی سمری پر سرکولیشن کے ذریعے منظوری لی گئی۔ پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دے دی گئی، بابر اعوان کا نام دسمبر 2023ء میں القادر ٹرسٹ کیس کے باعث ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا۔ کابینہ نے 22 مختلف شخصیات کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی بھی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے ذیلی کمیٹی برائے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) کی سفارشات کی روشنی میں منظوری دی ہے۔