اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے قادیانی شہری کی ضمانت کے کیس میں علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب کرلی ہے۔ مبارک احمد ضمانت فیصلے پر نظرثانی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اگر عدالت سے فیصلے میں غلطی ہوئی ہے تو اصلاح کریں گے۔ ڈنڈے اٹھا کر فساد کرنے سے بہتر ہے مناسب طریقہ اختیار کیا جائے۔ شرعی معاملہ ہے غور و فکر کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔ علماء سے قانونی رائے نہیں لیں گے۔ شریعت میں علماء کا علم ہم سے زیادہ ہے اس پر رہنمائی لیں گے۔ اسلام میں مسلمان کی تعریف کیا ہے؟۔ علماء اپنی رائے عدالتی فیصلے میں اٹھائے گئے نکات تک محدود رکھیں۔ مقررہ وقت کے بعد آنے والی آراء کو شمار نہیں کیا جائے گا۔ سول مقدمات میں متعلقہ افراد کو فریق بنایا جا سکتا ہے۔ فوجداری مقدمات میں فریق صرف مدعی، ملزم اور حکومت کو بنا سکتے ہیں۔ فریق بنائے بغیر بھی تمام علماء کی رائے کو سنا جائے گا۔ مقدمہ کی مزید سماعت علماء کی رائے جاننے کے بعد ہوگی۔
قادیانی ضمانت کیس، سپریم کورٹ نے علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے مانگ لی
Mar 29, 2024