9 مئی: فوجی عدالتوں کو محفوظ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزموں کیخلاف محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے 9 مئی کے 15 سے 20 ملزموں کی رہائی کا امکان ظاہر کردیا۔ عدالت کو بتایا کہ 20 افراد ایسے ہیں جن کی عید سے قبل رہائی ہو سکتی ہے تاہم ان کی رہائی کیلئے بھی 3 مراحل پورے کرنے پڑیں گے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ صرف ان کیسز کے فیصلے سنائے جائیں جن میں نامزد افراد عید سے پہلے رہا ہوسکتے ہیں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ پہلا مرحلہ محفوظ شدہ فیصلہ سنایا جانا ہے، پھر اس کی توثیق ہوگی، تیسرا مرحلہ کم سزا والوں کو آرمی چیف کی جانب سے رعایت دینا ہوگا۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ اگر اجازت دی بھی تو اپیلوں کے حتمی فیصلے سے مشروط ہوگی۔ عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی کہ کم سزا والوں کو قانونی رعایتیں دی جائیں گی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو  عملدرآمد رپورٹ رجسٹرار کو جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے اٹارنی جنرل کو کہا کہ جنہیں رہا کرنا ہے ان کے نام بتا دیں، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب تک فوجی عدالتوں سے فیصلے نہیں آجاتے نام نہیں بتا سکتا، جن کی سزا ایک سال ہے، انہیں رعایت دے دی جائے گی۔ درخواستگزار کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ اٹارنی جنرل کی بات سن کر مایوسی ہوئی ہے، ملٹری کورٹس کے فیصلوں کی توثیق وہ اتھارٹی دے گی جس نے کیس سنا ہی نہیں۔ ایڈووکیٹ فیصل صدیقی نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے کہا تھا سب ملزموں کی سزا 3 سال تک ہی بنتی ہے، 3 سال کی سزا فیصلے کیساتھ ہی معطل ہو تو فیصلے سنانے کی اجازت دے دیں۔ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ میرا تین سال تک سزا کا بیان شواہد سے متعلق تھا۔ جس پر فیصل صدیقی نے کہا کہ اٹارنی جنرل اب اپنے بیان سے انکار کر رہے ہیں، میں اٹارنی جنرل کا بیان دکھا بھی سکتا ہوں۔ بعد ازاں عدالت نے 15 سے 20 زیر حراست افراد کو رہا کرنے کی ہدایت کر دی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ہدایت کی کہ کوشش کریں عید سے 3، 4 دن پہلے انہیں چھوڑ دیں، جس پر اٹارنی جنرل منصور عثمان نے  کہا  ٹھیک ہے ہم کوشش کریں گے۔ سپریم کورٹ نے 3 سال سے کم سزا پانے والوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔ فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے اپیلیں واپس لینے کی خیبرپی کے  حکومت کی استدعا منظور کرلی۔ بعد ازاں فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت اپریل کے چوتھے ہفتے تک ملتوی کردی گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن