ٹیکس دینے والے قومی ہیروز، نجکاری ضرور ہوگی: وزیر خزانہ

کمالیہ (نامہ نگار) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ٹیکس دینے والے ہمارے قومی ہیروز ہیں۔ ڈیجیٹائزیشن سے محصولات میں اضافہ، نظام میں شفافیت آئے گی۔ حکومت کا کوئی کام نہیں ہے کہ وہ کاروباری ادارے چلائے، حکومت کا کام صرف پالیسی فریم ورک دینا ہے ہمیں پتا ہے ہمیں کیا کرنا ہے۔ فیصلوں پر عملدرآمد کریں گے، پیداواری صلاحیت میں اضافے کے ساتھ برآمدات کو بڑھانا ہے۔ سرکاری اداروں کی نجکاری ضرور ہوگی، اداروں کو چلانے کیلئے نجی شعبے کوآگے آنا ہوگا۔ رواں مالی سال مشکل سال ہوگا، اب محض مذاکرات کا وقت نہیں بلکہ عملی اقدامات کا وقت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل صدر پاکستان مسلم ن کسان ونگ کمالیہ میاں زاہد الرحمٰن کی قیادت میں ملنے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے ہم اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لا رہے ہیں، تاجروں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ تجارت کو فروغ دیا جائے گا۔ زرعی شعبہ کو بھی مضبوط کیا جائے گا، کسانوں کی مشاورت سے ایسی پالیسیاں ترتیب دینی ہوں گی جس سے فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ہو سکے اور ہمارے ملک کا کسان بھی خوشحال ہو سکے۔ زرعی شعبہ ملکی معیشت میں ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہمیں پاکستان کی بہتری کے لیے سوچنا ہوگا کیونکہ اگر پاکستان ہے تو ہم ہیں، اس میں ہی ہم سب کی بقاء ہے۔ پاکستانی عوام نے جب بھی کبھی خدانخواستہ ملک پر مشکل وقت آیا ہے تو پاکستانی عوام اپنے ملک کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے اور ہر بحران کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔ آج بھی ہم بے پناہ مسائل کا شکار ہیں، ایسے حالات میں ہمیں آپس میں محبت رواداری اور بھائی چارے کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ ایف بی آر کی اصلاحات کا کام شروع کر دیا اس وقت میکرو استحکام کو مستقل کرنا ہو گا۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا سندھ کا منصوبہ وفاق میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن