آئی ایم ایف کے بڑے پروگرام میں شامل ہورہے ہیں۔محمد اورنگزیب

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے بڑے پروگرام میں شامل ہورہے ہیں، واشنگٹن میں جلد آئی ایم ایف حکام سے ملاقات ہوگی،آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ جون تک کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارا محصولات بڑھانے کا ٹارگٹ ہے۔کراچی میں پاکستان سٹاک ایکس چینج میں تقریب سے خطاب میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ نگران حکومت نے معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کئے، بہترمعاشی پالیسیوں کی بدولت معیشت مستحکم ہوگی۔انہوں نے کہا کہ 14 اور 15اپریل کو آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ہوں گے، عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ مائیکرو اکنامک اسٹیبلٹی کو جاری رکھیں گے۔انہوںنے کہا کہ بجلی کی چوری کو روکنا ہے، گورننس کو بہتر اور ڈسکوز کو پرائیویٹائز کرنا ہے۔قومی ایئرلائنز کی بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن کیلئے کام کررہے ہیں۔ ایئر پورٹس کی آئوٹ سورسنگ ایڈوانس مرحلے پر ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ بہتر معاشی پالیسیوں کی بدولت جلد معیشت مستحکم ہوگی، سٹاک مارکیٹ کا معاشی استحکام میں کلیدی کردار ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت کی بحالی اور استحکام کیلئے نجی شعبے کا کردار اہم ہے، کرنٹ اکائونٹ خسارہ بہتر ہے، مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی آرہی ہے۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم 2024 میں پچھلے سال کے مقابلے اس سال پہلے سے بہتر نوٹ پر داخل ہوئے ہیں، اس میں جی ڈی پی کے کچھ عناصر شامل ہیں، اس کے علاوہ زراعت نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے ہمارے پاس گندم اورچاول کی اچھی فصل ہوئی ہے اور اس سے برآمدی اور درآمدی متبادل دونوں میں مدد ملے گی۔انہوں نے بتایا کہ کرنٹ اکائونٹ میں نمایاں کمی آئی بلکہ فروری میں یہ سرپلس ہوگیا، شرح مبادلہ مستحکم رہی مہنگائی بھی 38 فیصد سے 23 فیصد تک کم ہوگئی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ بہترمعاشی پالیسیوں کی بدولت جلد معیشت مستحکم ہوگی، خوشی ہے کہ اس وقت مارکیٹ آیا ہوں جب مارکیٹ ریکارڈ بنارہی ہے، ہم نے کچھ روز پہلے اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط کیے جو میکرو اکنامک استحکام کو یقینی بنانے کے لیے انتہائی اہم تھا اوراسی کو مدنظر رکھتے وہئے ہم نے آئی ایم ایف سے ایل طویل مدتی پروگرام میں داخل ہونے کی درخواست کی اور اس بات پر آئی ایم ایف نے مثبت ردعمل دیا، ہمارے 14 اور 15 اپریل کو آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ہوں گے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ معاملات دیکھ کرلگ رہا ہے کہ سٹاک مارکیٹ درست سمت میں جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ نگران حکومت نے معیشت کی بہتری کے لئے  مثبت اقدامات کئے  ہیں۔انہوںنے کہا کہ توسیعی فنڈ کی سہولت (ای ایف ایف)کی ضرورت سٹرکچرل ریفارمز ایجنڈے کے نفاذ کے لئے ہے، یہاں نفاذ ایک آپریٹو لفظ ہے، ہمیں اس حوالے سے معلوم ہے لیکن ہم نفاذ نہیں کرتے، تو ضرورت ہے کہ ہم نفاذ کے عمل میں فوری داخل ہوجائے اور ہم پچھلے کچھ ہفتوں میں اس میں داخل ہو بھی گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن