سوات + بونیر + مہمند ایجنسی (ریڈیو نیوز + مانیٹرنگ ڈیسک + این این آئی) سوات‘ مہمند ایجنسی‘ مالاکنڈ‘ جنوبی وزیرستان سمیت دیگر علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں 30 شدت پسند اور 4 سکیورٹی اہلکار جاںبحق ہو گئے جبکہ ایک افغان کمانڈر اور غیر ملکیوں سمیت 35 عسکریت پسندوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سکیورٹی فورسز نے بحرین کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور بونیر کے مختلف علاقوں میں چیک پوسٹیں قائم کر لی گئی ہیں۔ لوئر دیر میں سکیورٹی فورسز کی گولہ باری میں 7 عسکریت پسند جاںبحق ہو گئے جبکہ میدان میں ہونے والی ایک جھڑپ میں 8 عسکریت پسند اور جنوبی وزیرستان میں فورسز کی کارروائی میں 15 شدت پسند مارے گئے‘ کرم ایجنسی میں موبائل فون کمپنی کے 6 اہلکاروں کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ جبکہ ادینزئی کے علاقے اوچ میں فورسز نے دو دستی بم ناکارہ بنا دئیے۔ ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز نے میدان کے علاقوں زیمدارہ‘ بادام‘ دار مال اور ڈبہ کو میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس دوران عسکریت پسندوں کے جاںبحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں سوات میں فوجی کارروائی کے دوران 7 عسکریت پسندوں کو جاںبحق جبکہ 4 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے ترجمان اطہر عباس کے مطابق عسکریت پسندوں کے حملوں میں 4 سکیورٹی اہلکار بھی جاںبحق ہو گئے ہیں۔ افغانستان سے تعلق رکھنے والے شدت پسند غنی الرحمن کو سوات کے علاقہ ملوک آباد سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق غنی الرحمن نے لوگوں کے سر قلم کرنے کا اعتراف کر لیا ہے‘ وہ تین سال پہلے پاکستان آیا تھا اور اسے فی کس سکیورٹی اہلکار قتل کرنے پر 20 ہزار روپے دئیے جاتے تھے۔ شدت پسند غنی الرحمن پر شاہ درہ چوکی میں پانچ پولیس اہلکاروں کو ذبح کرنے اور ایک فوجی مارنے کا الزام تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق گرفتار شدت پسند نے تفتیش کے دوران تمام الزامات کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ مینگورہ فورس کے انچارج بریگیڈیئر طاہر حمید نے کہا ہے کہ شدت پسند دوبارہ مینگورہ میں داخل ہو سکتے ہیں‘ انہیں روکنے کے لئے مقامی لوگوں کو پاک فوج اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنا ہو گا۔ سرکٹ ہاؤس مینگورہ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مینگورہ شہر کے 70 فیصد علاقے پر سکیورٹی فورسز نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے جبکہ باقی ماندہ تیس فیصد علاقہ بھی آئندہ تین سے چار روز میں کلیئر کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مینگورہ سٹی‘ امام ڈھیری اور ملوک آباد میں آپریشن کے دوران 286 شدت پسند مارے جا چکے ہیں۔ جبکہ سکیورٹی فورسز کے سات اہلکار جاںبحق ہوئے‘ انہوں نے کہا مینگورہ شہر میں جاری سرچ آپریشن کے دوران پچیس مشتبہ افراد گرفتار کئے جا چکے ہیں۔