اس بات کا اعلان ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹرمحمد اسلم نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں پولٹری مصنوعات پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس عائد نہیں کیا جاتا اس لئے پاکستان میں بھی مرغی، انڈوں اور پولٹری فیڈ کو ویٹ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پچیس ہزار پولڑی فارم ہیں، جن میں دو سو ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اس شعبے سے پندرہ لاکھ افراد کا روزگار وابستہ ہے۔ اگر یہ ٹیکس لگا دیا گیا تو مرغی کی قیمتوں میں تیس سے چالیس فیصد اضافے کے علاوہ مٹن اور بیف کی قیمتیں بھی بڑھ جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے آج تک پولٹری کی مصنوعات کسی دوسرے ملک سے نہیں منگوائیں، جو پاکستان کے لئے ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔ ڈاکٹر محمد اسلم نے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر لگائے جانے والے ٹیکس سے مہنگائی میں بے پناہ اضافہ ہوگا۔