وزیرنذر محمد گوندل نے یہ بات اسلام آباد پریس کلب میں پری بجٹ سیمینار کی پہلی نشست سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا بجٹ تخمینہ پر بہترعمل درآمد کیلئے حکومت اپنے اخراجات کومنظم اور کم کررہی ہے۔ سرکاری اداروں کے ذمہ واجب الاد قرضے ادا کرنے کے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے دہشت گردی کو ملکی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ قراردیا۔ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کی رکن قومی اسمبلی فوزیہ اعجازنے کہا ہے کہ بجٹ سازی کے عمل میں ارکان پارلیمنٹ کو بھی اعتماد میں نہیں لیا جاتا۔ اس لئے پاکستان میں کبھی بھی عوامی بجٹ نہیں بن سکا۔ مسلم لیگ نون کی رکن پنجاب اسمبلی عارفہ خالد نے کہا کہ وفاقی حکومت عوام کو بتائے کہ آئی ایم ایف اور دیگر ممالک سے قرضے کن شرائط پر حاصل کئے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر ماہرین معاشیات کا کہنا تھا کہ حکومت اس بار بھی عوامی امنگوں کے مطابق بجٹ نہیں بنا سکے گی کیونکہ ویلیو ایڈیڈ ٹیکس کا نفاذ نہ ہوا تو آئی ایم ایف قرضہ نہیں دے گا اور اگر ہوگیا تو مہنگائی کا سیلاب آسکتا ہے۔ ان دونوں صورتوں میں ملبہ عوام پر ہی گرے گا۔