آئندہ مالی سال کے لیےترقیاتی بجٹ چھ سو تریسٹھ ارب روپے رکھا گیا ہے جس میں سے تین سو تہترارب روپے صوبوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔  

یہ بات مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات قمرالزماں کائرہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انھوں نے کہا کہ وفاق کے لیے دو سو اسی ارب روپے ترقیاتی بجٹ میں سے مختص کیے گئے ہیں اور دس ارب روپے زلزلہ زدگان کے لیے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال جی ڈی پی کی شرح چار اعشاریہ ایک فیصد تھی جبکہ اب یہ شرح چار اعشاریہ پانچ کردی گئی ہے ۔ حفیظ شیخ نے کہا کہ کوشش کی جائے گی کہ مانیٹری پالیسی ایسی ہو جو فسکل پالیسی کے ساتھ مطابقت رکھتی ہو ۔انھوں نے ایک سوال پر کہا کہ ہم ان منصوبوں پرزیادہ خرچ کرنا چاہیں گے جو اختتام کے قریب ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ افراط زر کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ مشیرخزانہ نے کہا کہ قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہرچارماہ بعد ہوگا ۔ اس موقع پر قمر الزماں کائرہ نے کہا کہ این ایف سی اور اٹھارھویں ترمیم کے بعد یہ پہلا بجٹ ہے اور پی ایس ڈی پی کو بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

ای پیپر دی نیشن