پاکستان‘ ایران گیس منصوبے پر کام تیز کیا جائے: قائمہ کمیٹی پٹرولیم

May 29, 2013

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + آن لائن) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل نے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کو ہدایت کی ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر کام تیزی سے مکمل کیا جائے اور کام تیز کیا جائے اور اس کو مقررہ اور طے شدہ مدت میں مکمل کیا جائے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ فی الحال ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے سے حاصل ہونے والی گیس کو توانائی کے شعبے میں استعمال کرنے کیلئے گوادر اور دیگر ملحقہ علاقوں میں بجلی کے پیدا کرنے والے یونٹ قائم کئے جائیں اس کے علاوہ ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت گیس پائپ لائن کو افغانستان سے ماورا برآستہ ایران لانے کی کوشش کی جائے۔ وزارت پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے حکام نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ مقررہ وقت دسمبر 2013ءتک مکمل کر لیا جائے گا۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس منگل کے روز چیئرمین سینیٹر محمد یوسف کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر ایم حمزہ، جہانگیر بدر، روزی خان کاکڑ اورصابر بلوچ سمیت سیکرٹری وزارت پٹرولیم عابد سعید اور دیگر شرکت کی۔ سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ ایران نے ایران شہر اور گبڈ تک ڈھائی سو کلو میٹر طویل گیس پائپ لائن منصوبے میں سے چالیس فیصد منصوبے پر کام مکمل کر لیا ہے جبکہ پاکستان کی جانب سے روٹ کا سروے اور فزیبلٹی رپورٹ مکمل ہو گئی ہے نئی حکومت کے آنے کے بعد منظوری کیلئے تمام دستاویزات نئی حکومت کو پیش کی جائینگی۔ ایم ڈی انٹر سٹیٹ گیس کمپنی مبین صولت نے کمیٹی کو بتایا کہ ایران کے ساتھ گیس کی سات سو پچاس ایم ایم ایف سی ڈی روزانہ کا معاہدہ طے پایا ہے ایران نے پاکستان کو پاکستانی علاقوں میں گیس پائپ لائن بچھانے کیلئے پانچ سو امریکی ڈالر امداد دینے کا معاہدہ کیا ہے۔ ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت گیس پائپ لائن منصوبے میں چاروں ممالک کے مابین گیس کی خرید و فروخت کا معاہدہ ہو گیا ہے منصوبے کو ایشین ڈویلپمنٹ بنک اور چاروں حکومتیں مل کر مکمل کرینگی ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سے گیس کی راہداری میں جو قیمت وصول کرے گا وہی افغانستان کو ادا کر دے گا اس طرح پاکستان کو کوئی اضافی چارجز ادا نہیں کرنا پڑینگے۔ کمیٹی کے ارکان نے انٹر سٹیٹ گیس کمپنی کی جانب سے اب تک پاکستانی علاقے میں گیس پائپ لائن بچھانے کا عمل شروع نہ کرنے پر تحفظات کا اظہارکیا اس پر سیکرٹری وزارت پٹرولیم کا کہنا تھا کہ اس منصوبے پر اس لئے کام شروع نہیں ہو پایا کیونکہ مالی وسائل کی فراہمی کا سامنا تھا توقع ہے کہ اب یہ معاملہ آئندہ حکومت طے کر دے گی۔ سیکرٹری پٹرولیم نے کمیٹی کو بریفنگ میں مزید بتایا کہ ایران پاکستان کے حصے میں نواب شاہ تک 781 کلومیٹر لمبی گیس پائپ لائن کے لئے 50 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ کرے گا۔ ایران 50 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ خدمات کی صورت میں کرے گا۔ سیکرٹری پٹرولیم نے بتایا کہ پاکستان کے حصے میں گیس پائپ لائن بچھانے کا معاملہ فنڈنگ مسائل سے تاخیر کا شکار ہوا۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ جب ایران 50 کروڑ ڈالر کی معاونت دے گا تو پھر کیا مسئلہ ہے؟ سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ حکومت پاکستان نے بھی تو فنڈنگ کرنی ہے۔ پاکستان میں پائپ لائن کی تعمیر کے لئے ایرانی حکومت سے بات چیت جاری ہے۔ چیئرمین نے کہا صرف کاغذوں کی حد تک محدود نہ رہیں ٹھوس اقدامات کریں۔ 

مزیدخبریں