مشرف کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست، جلد سماعت کی استدعا منظور

May 29, 2013

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سانحہ لال مسجد میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف غازی عبدالرشید اور ان کی والدہ کے قتل کی ایف آئی آر درج کروانے سے متعلق پٹیشن کی جلد سماعت کی درخواست منظور کر لی ہے اور موسم گرما کی تعطیلات سے قبل کیس کی سماعت کے لئے تاریخ مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جسٹس نور الحق این قریشی نے یہ حکم غازی عبد الرشید کے صاحبزادے ہارون رشید کی طرف سے دائر درخواست پر دیا۔ طارق اسد ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر درخواست میں ہارون رشید نے موقف اختیار کیا کہ لال مسجد آپریشن سابق فوجی سربراہ اور صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کی ایما پر ہوا جس کے نتیجے میں نائب خطیب لال مسجد غازی عبد الرشید اور ان کی والدہ سمیت سینکڑوں بے گناہ شہید ہو گئے۔ درخواست گزار نے پرویز مشرف کے خلاف اپنے والد اور دادی کے قتل کا مقدمہ درج کرانے کے لئے ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کو درخواست دی لیکن انہوں نے ایف آئی آر درج نہیں کی۔ بعد ازاں ما تحت عدلیہ نے بھی اس حوالے سے ان کی درخواست مسترد کر دی۔ انہوں نے کہاکہ اخباری اطلاعات کے مطابق سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کو ملک سے باہر بھجوانے کی سازش ہو رہی ہے۔ اگر عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف پرچہ درج کرنے کی ہدایت نہ کی تو ہو سکتا ہے وہ اس سے پہلے ہی ملک سے فرار ہو جائیں۔ انہوں نے فاضل عدالت سے استدعا کی کہ پرویز مشرف کے خلاف قتل کی ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق درخواست کی سماعت جلدازجلد مقرر کی جائے۔ درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فاضل عدالت نے مذکورہ حکم جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

مزیدخبریں