کراچی (کرائم رپورٹر+نیٹ نیوز+ایجنسیاں) کراچی میں دہشت گردی کا بازار ایک بار پھر گرم، منگل کو تشدد اور فائرنگ کے واقعات میں وکیل، اس کے دو بیٹوں، متحدہ قومی موومنٹ کے ےونٹ انچارج سمیت 12افراد ہلاک اور تین افراد زخمی ہو گئے ہائیکورٹ کے وکیل کوثر ثقلین ایڈووکیٹ کار نمبر ڈبلیو 9393میں دو بیٹوں کو سندھ مدرسة الاسلام سکول چھوڑنے جا رہے تھے۔ جب ان کی کار ماری پور روڈ پر غلامان عباس سکول کے نزدیک پہنچی تو موٹر سائیکل سوار افراد نے کار پر اندھا دھند گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں کوثر ثقلین کے دونوں بیٹے 18سالہ عون عباس اور 12سالہ محمد عباس موقع پر ہی ہلاک جبکہ وہ خود زخمی ہو گئے البتہ ان کے ساتھی وکیل جعفر ایڈووکیٹ محفوظ رہے، کوثر ثقلین کو سول سپتال پہنچایا گیا جہاں انہوں نے بھی دم توڑ دیا۔ مقتول کوثر ثقلین محمدی کالونی میں رہتے تھے اور بچوں کو اسکول چھوڑتے ہوئے عدالت جانا ان کا معمول تھا کوثر ثقلین بوتراب امام بارگاہ کے بانی اور شیعہ تنظیم کے عہدیدار تھے ان کی اور ان کے بیٹوں کی ہلاکت کی اطلاع ملنے پر وکلاءنے ہڑتال کرتے ہوئے عدالتوں کا بائیکاٹ کر دیا تینوں باپ بیٹوں کی ہلاکت پر ایم اے جناح روڈ پر مشتعل افراد نے احتجاج کیا۔ دریں اثناءکالعدم لشکر جھنگوی کے ترجمان علی سفیان نے بی بی سی کو فون کرکے وکیل اور انکے دو بیٹوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی دوسری جانب چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مشیر عالم نے بھی واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔ صدر آصف زرداری نے وکیل کوثر ثقلین اور انکے دوبیٹوں کے قتل کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ وحشیانہ واقعہ کی تحقیقات کرکے مجرموں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اس کے علاوہ اورنگی ٹاﺅن کے سیکٹر سیون ایف میں موٹر سائیکل سوار دو مسلح ملزمان نے بک سٹال پر فائرنگ کر کے متحدہ کے بزنس روڈ کے یونٹ انچارج مرزا سعید بیگ کو ہلاک کر دیا اور فرار ہو گئے اس واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اور دوکانیں وغیرہ بند کردی گئیں پیر آباد کے علاقے میں بھی نامعلوم افراد نے ایک شخص 30سالہ فیصل کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا لیاقت آباد سی ایریا میں ڈاکخانہ روڈ پر موٹر سائیکل سوار افراد نے چائے کے ہوٹل پر فائرنگ کر کے ہوٹل کے مالک 35سالہ زرول خان کو ہلاک کر دیا مقتول باجوڑ کا رہنے والا تھا ادھر کورنگی نمبر ساڑھے پانچ میں تصویر محل سینما کے قریب ایک شخص 30سالہ تیمور رضا ولدشمیم رضا کو سر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ قبل ازیں منگل کی صبح ماری پور کے علاقے میں دعا ہوٹل کے قریب ایک شخص کی بوری بندلاش ملی جسے تشدد اور سر میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا جبکہ نیٹی جیٹی پل کے نیچے سے ایک 16سالہ لڑکی کی لاش ملی جسے سر اور سینے میں تین گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا پولیس کے مطابق دونوں میں مقتولین کی شناخت نہیں ہو سکی۔ دریں اثناءاسٹیل ٹاﺅن کے علاقے میں بھینسوںکے باڑے میں نامعلوم افراد نے گوالے 35سالہ محمد ایوب ولد مہر علی کو چھری کے وار کر کے ہلاک کر دیا علاوہ ازیں ایس پی لیاری انجم ترین نے بتایا کہ وکیل کوثر ثقلین پر نائن ایم ایم پسٹل سے فائرنگ کی گئی انکا قتل ٹارگٹ کلنگ ہے کیونکہ حملہ آور گھات لگائے بیٹھے تھے ادھر متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سینئر وکیل کوثر ثقلین اور ان کے بچوں کے سفاکانہ قتل کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ عوام کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی سازشوں کا شاخسانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ بنیادوں پر ہونے والی دہشت گردی کی نہ رکنے والی وارداتیں حکومت، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے لمحہ فکریہ اور کھلا چیلنج ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنونیئر عامرخان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمارے کارکنوں کا قتل عام کیا جارہا ہے، ایم کیو ایم بزنس روڈ یونٹ کے انچارج مرزا سعید بیگ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا، لیاری گینگ وار کے دہشت گرد بھتہ خوری، قتل اور اغواءبرائے تاوان میں ملوث ہیں، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو بار بار آگاہ کیا لیکن داد رسی نہیں ہوئی، ہمارے لاپتہ 9کارکنوں کو بازیاب کرایا جائے۔ جن پر الزامات ہیں انہیں عدالت میں پیش کیا جائے، فرقہ وارانہ بنیادوں پر وکلاءکو قتل کیا جارہا ہے، کوثرثقلین اور انکے بیٹوں کے قتل کے مذمت کرتے ہیں، ملزمان کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔عامر خان نے کہا قانون نافذ کرنے والے ادارے سادہ لباس میں کارکنوں کو اغواءکررہے ہیں۔ حکومت لاپتہ کارکنان کو بازیاب کرائے جن پر الزامات ہیں انہیں عدالت میں پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی شہر کو ایک بار پھر فرقہ وارانہ جنگ مین دھکیلا جارہا ہے۔ فرقہ واریت کی بنیاد پر وکلاءکو قتل کردیا جاتا ہے۔ کوثر ثقلین ایڈووکیٹ اور انکے دوبیٹوں کے فرقہ وارانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قتل وغارت گری میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ علاوہ ازیں تحریک جعفریہ نے کوثر ثقلین کے قتل کے خلاف 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ شیعہ علما کونسل کے رہنما علامہ جعفر سبحانی، مجلس وحدت المسلمین کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات ناصر حسینی و دیگر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔